یمن: کار بم دھماکہ، 26افراد ہلاک

یمن: کار بم دھماکہ، 26افراد ہلاک

مسٹر ہادی، جنھیں انتہائی حد تک منقسم ملک کو متحدکرنے کا چیلنج لاحق ہے، تقریب ِ حلف برداری میں ملک کے صدر کا عہدہ سنبھالا

ہفتے کو جنوبی یمن میں صدارتی محل کے باہرایک خود کش کار بم حملے میں 26افراد ہلاک ہوئے، جس سے چند ہی گھنٹےقبل طویل عرصے تک ملک کے نائب صدر رہنے والے، عبد الربو منصور ہادی سے ملک کے نئے سربراہ کے طور پر حلف لیا گیا۔

سلامتی پر مامور اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے اور یہ کہ ملک کے دارالحکومت صنعا سے 400کلومیٹر دور جنوبی بندرگاہ والے شہر مُلاکا میں ہونے والے ایک دھماکے میں کم از کم 20افراد زخمی ہوئے۔ عہدے داروں نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر صدارتی محافظ تھے۔

مسٹر ہادی کو انتہائی حد تک منقسم ملک کو متحدکرنے کا چیلنج لاحق ہے۔


یمن کو ایک عرصے سےجنوب کے علاقے میں ایک علیحدگی پسند بغاوت کی تحریک، جب کہ شمال میں شیعہ مسلک کے باغیوں اورالقاعدہ کے ایک متحرک جتھے کا سامنا ہے۔

مسٹر ہادی نے ہفتے کو پارلیمان کے سامنے ہونے والی ایک تقریب میں اپنے عہدے کا حلف لیا۔


بعدازاں، اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں اُنھوں نے القاعدہ کے شدت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے اور بے دخل ہونے والے یمنیوں کی اپنے گھروں کو واپسی کو یقینی بنانے کا عہد کیا۔

اُنھوں نے متنبہ کیا کہ اگر یمن اپنے سیاسی اور سماجی بحران سے نبردآزما ہونےمیں کوتاہی برتے گا، تو ’افراتفری ‘ اُس کا مقدر رہے گی۔


اِس ہفتے ہونے والے صدارتی انتخاب میں مسٹر ہادی واحد امیدوار تھے اور اُنھیں 99فی صد سے زائد ووٹ پڑے۔ وہ دو برس تک کے عبوری دور میں پارلیمانی انتخابات کرائیں گے، نیا آئین مرتب کریں گے اور فوج کی تشکیل نو کا کام کریں گے۔

امریکی صدر براک اوباما نے ہفتے کو ٹیلی فون کے ذریعے گفتگو میں مسٹر ہادی کو مبارکباد دی، اور اُن سے کہا کہ امریکہ یمن کے عوام کا ساتھ دیتا رہے گا۔