القاعدہ کمان کے ایک اعلیٰ لیڈرنے کہا ہے کہ ایسے عرب لیڈر جو مشرقِ وسطیٰ میں امن لانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ دراصل ‘صیہونی عرب’ ہیں۔
پیر کے روز اسلامی ویب سائٹوں کو ارسال کیے گئے ایک پیغام میں ایمن الظواہری نے کہا کہ ایسے عرب لیڈر، اُن کے الفاظ میں ‘یہودی صیہونیوں سے زیادہ خطرناک ہیں۔’
ظواہری نےغزہ کی پٹی کے ساتھ مصری سرحد پر ناکہ بندی پر عمل درآمد کرنے پرمصری صدر حسنی مبارک کا خصوصی طور پر ذکر کیا، جس پر فلسطینی شدت پسند گروپ حماس کی حکمرانی ہے۔ اُنھوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ فلسطینیوں کے لیے لڑیں اور اُن کا ساتھ دیں۔
کئی مہینوں کے بعد ظواہری کی طرف سے جاری ہونے والایہ پہلا پیغام ہے۔ اُنھوں نے افغانستان میں طالبان جنگ جوؤں کی کامیابی کو سراہا اور طالبان لیڈر ملا محمد عمر کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعادہ کیا۔
امریکہ میں قائم سائٹ نامی انٹیلی جنس گروپ نے تصدیق کی ہے کہ ٹیپ سے نشر ہونے والی آواز ظواہری کی ہے۔