فارسی، پشتو، دری اور ترکی زبانوں میں خوبصورت نغمے بکھیرنے والی زیب اور ہانیہ، میوزک کے علاوہ سماجی خدمات کے میدان میں بھی آگے آگے ہیں
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی سریلی آوازوں اور دلکش شخصیت کی مالک زیب اور ہانیہ کی جوڑی اچھے میوزک کا ذوق رکھنے والے لوگوں کی اولین پسند ہے۔
فارسی، پشتو، دری اور ترکی زبانوں میں خوبصورت نغمے بکھیرنے والی زیب اور ہانیہ میوزک کے علاوہ سماجی خدمات کے میدان میں بھی آگے آگے ہیں۔ غریبوں کی مدد کے لئے کئے جانے والے ’چیئرٹی فنکشنز‘ ہوں یا عام لوگوں کے مفاد کا کوئی اور کام، زیب اور ہانیہ پیش پیش نظر آتی ہیں۔
پبلک ریلیشنگ فرم ’انسائیکلومیڈیا‘ کے مطابق، گزشتہ دنوں لاہور کالج فار ویمن نے غریب بچیوں کی تعلیم کا بذریعہ اسکالرشپ بندوبست کرنے کے لئے ایک فنڈزیرز کے لئے ایک تقریب منعقد کی۔ اس تقریب کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس کی بدولت ناصرف زیب اور ہانیہ نے پہلی بار کنسرٹ میں پرفارم کیا، بلکہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی فراخدلی سے انہی کے نام کردی۔
زیب اور ہانیہ جو دونوں آپس میں کزن ہیں خواتین اور بچوں کے حقوق اور تعلیم کی بہت بڑی حامی ہیں۔ اُن کا خیال ہے کہ بہتر مستقبل کی لئے ان دونوں طبقوں کا تعلیم یافتہ ہونا اور انہیں ان کے حقوق ملنا بہت ضروری ہے۔
سنہ2012میں زیب اور ہانیہ نے ’چلڈرن لٹریچر فیسٹول‘ میں بھی حصہ لیا تھا، جس میں انہوں نے بچوں کو دلچسپ کہانیاں سنا کر اور مزے مزے کی باتیں کر کے ان کے دل جیت لئے تھے۔
زیب اور ہانیہ کے لئے یہ تجربہ بہت خوشگوار رہا۔ اس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، ’بچوں کے خوشی سے تمتماتے چہرے اور ان کی آنکھوں سے جھانکتی ایکسائٹمنٹ ہی ہمارے لئے سب سے بڑی خوشی اور انعام تھا، جو ہمارے لئے کافی تھا۔۔‘
زیب اور ہانیہ کا شمار ان گنے چنے سلیبرٹیز میں ہوتا ہے جو ذاتی شہرت کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے اپنا ٹیلنٹ استعمال کرتے ہیں۔ یہ دونوں ینگ اور باصلاحیت سنگرز بھی اپنے میوزک ٹیلنٹ کو غریب لوگوں کی مدد کے لئے کئے جانے والے فنڈ زیرز اور چیئرٹی فنکشنز میں استعمال کرنے کے لئے خوشی خوشی راضی ہو جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جائز مقصد کو حاصل کرنے اور غریبوں کی مدد کے لئے ہر ایک کو اپنا حصہ ڈالنا چاہئے اُن کے بقول، ہم میوزک کے ذریعے یہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
زیب اور ہانیہ کے خیالات سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ قدرت نے انہیں میوزک ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ سونے جیسے دل سے بھی نوازا جو غریبوں کی تکلیفوں پر تڑپ اٹھتا ہے اور اسے دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
فارسی، پشتو، دری اور ترکی زبانوں میں خوبصورت نغمے بکھیرنے والی زیب اور ہانیہ میوزک کے علاوہ سماجی خدمات کے میدان میں بھی آگے آگے ہیں۔ غریبوں کی مدد کے لئے کئے جانے والے ’چیئرٹی فنکشنز‘ ہوں یا عام لوگوں کے مفاد کا کوئی اور کام، زیب اور ہانیہ پیش پیش نظر آتی ہیں۔
پبلک ریلیشنگ فرم ’انسائیکلومیڈیا‘ کے مطابق، گزشتہ دنوں لاہور کالج فار ویمن نے غریب بچیوں کی تعلیم کا بذریعہ اسکالرشپ بندوبست کرنے کے لئے ایک فنڈزیرز کے لئے ایک تقریب منعقد کی۔ اس تقریب کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس کی بدولت ناصرف زیب اور ہانیہ نے پہلی بار کنسرٹ میں پرفارم کیا، بلکہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی فراخدلی سے انہی کے نام کردی۔
زیب اور ہانیہ جو دونوں آپس میں کزن ہیں خواتین اور بچوں کے حقوق اور تعلیم کی بہت بڑی حامی ہیں۔ اُن کا خیال ہے کہ بہتر مستقبل کی لئے ان دونوں طبقوں کا تعلیم یافتہ ہونا اور انہیں ان کے حقوق ملنا بہت ضروری ہے۔
سنہ2012میں زیب اور ہانیہ نے ’چلڈرن لٹریچر فیسٹول‘ میں بھی حصہ لیا تھا، جس میں انہوں نے بچوں کو دلچسپ کہانیاں سنا کر اور مزے مزے کی باتیں کر کے ان کے دل جیت لئے تھے۔
زیب اور ہانیہ کے لئے یہ تجربہ بہت خوشگوار رہا۔ اس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، ’بچوں کے خوشی سے تمتماتے چہرے اور ان کی آنکھوں سے جھانکتی ایکسائٹمنٹ ہی ہمارے لئے سب سے بڑی خوشی اور انعام تھا، جو ہمارے لئے کافی تھا۔۔‘
زیب اور ہانیہ کا شمار ان گنے چنے سلیبرٹیز میں ہوتا ہے جو ذاتی شہرت کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے اپنا ٹیلنٹ استعمال کرتے ہیں۔ یہ دونوں ینگ اور باصلاحیت سنگرز بھی اپنے میوزک ٹیلنٹ کو غریب لوگوں کی مدد کے لئے کئے جانے والے فنڈ زیرز اور چیئرٹی فنکشنز میں استعمال کرنے کے لئے خوشی خوشی راضی ہو جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جائز مقصد کو حاصل کرنے اور غریبوں کی مدد کے لئے ہر ایک کو اپنا حصہ ڈالنا چاہئے اُن کے بقول، ہم میوزک کے ذریعے یہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
زیب اور ہانیہ کے خیالات سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ قدرت نے انہیں میوزک ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ سونے جیسے دل سے بھی نوازا جو غریبوں کی تکلیفوں پر تڑپ اٹھتا ہے اور اسے دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔