زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورۂ پاکستان ملتوی ہونے کا خطرہ

فائل

زمبابوے کرکٹ بورڈ نے دورے کی منسوخی سے متعلق بیان واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان پر مشاورت تاحال جاری ہے۔

زمبابوے کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم کے دورۂ پاکستان کی منسوخی کا اعلان کرنے اور فوراً ہی واپس لینے کے بعد کہا ہے کہ دورے کے بارے میں حتمی فیصلے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

'زمبابوے کرکٹ' نے جمعرات کو جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قومی کھیلوں کے اعلیٰ ترین انتظامی ادارے 'اسپورٹس اینڈ ری کری ایشن کمیشن' کی سفارش پر زمبابوے کرکٹ ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لیکن چند منٹ ہی زمبابوے کرکٹ بورڈ نے دورے کی منسوخی سے متعلق بیان واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان پر مشاورت تاحال جاری ہے۔

'زمبابوے کرکٹ' کے ترجمان لوومور باندا نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال دورہ منسوخ نہیں کیا گیا ہے اور کرکٹ بورڈ کے حکام اس بارے میں صلاح مشورہ کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ مشاورت کا عمل مکمل ہوتے ہی دورے کے مستقبل کے بارے میں فیصلے کا اعلان کردیا جائے گا۔

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کراچی میں بدھ کو ایک بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 45 افراد کی ہلاکت کے بعد زمبابوے کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے معذرت کرلی ہے۔

'رائٹرز' سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ زمبابوے کرکٹ بورڈ کے حکام نے پی سی بی کو مطلع کیا ہے کہ وہ کراچی حملے کے باعث جنم لینے والے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ٹیم کا دورۂ پاکستان منسوخ کر رہے ہیں۔

شہریار خان نے کہا تھا کہ پی سی بی حکام زمبابوے کرکٹ بورڈ کو دورے کی منسوخی کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رواں ماہ ہونے والے مجوزہ دورۂ پاکستان کے دوران زمبابوے کرکٹ ٹیم کو دو ٹوئنٹی20 اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلنی تھی۔

زمبابوے کرکٹ ٹیم کے منیجنگ ڈائریکٹر کی سربراہی میں ایک وفد نے دورے کی سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتےلاہور کا دورہ بھی کیا تھا جس کے بعد وفد نے پاکستانی حکام کی جانب سے کیے جانے والے حفاظتی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

خیال رہے کہ 2009ء میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے کسی غیر ملکی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے جس کے باعث پاکستان کو اپنے ڈومیسٹک میچز بھی متحدہ عرب امارات کے 'نیوٹرل وینو' پر کھیلنا پڑ رہے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے بڑی مشکل اور مسلسل محنت کے بعد زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کے دورے پر آمادہ کیا ہے۔

پی سی بی حکام کا موقف ہے کہ اگر یہ دورہ کامیابی سے مکمل ہوگیا تو اس کے نتیجے میں پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کا امکان روشن ہوجائے گا اور دیگر ٹیموں کو بھی پاکستان کے دورے پر آمادہ کیا جاسکے گا۔