انتظامیہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی سرحدی چوکی لتا سر پر جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب حملہ کیا۔ حملے میں جدید خودکار ہتھیار استعمال کیے گئے۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ضلع کرم میں موجود تمام بنکرز کو ختم کربے کے علاوہ لوگوں سے غیر قانونی اسلحہ واپس لینے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔
انسدادِ پولیو مہم میں شامل افراد پر پہلا حملہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں پیر کو علی الصبح پیش آیا جہاں نامعلوم عسکریت پسندوں نے فائرنگ کر کے ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو ہلاک اور پولیو ورکر کو زخمی کر دیا۔
سن 1970 کی دہائی میں خاندان سمیت افغانستان سے پاکستان منتقل ہونے والے خلیل الرحمان حقانی کے ساتھ پشاور کے مختلف علاقوں حیات آباد، یونی ورسٹی ٹاؤن کوہاٹ روڈ اور چمکنی میں حقانی خاندان کے گھروں اور حجروں میں کئی ملاقاتیں ہوئیں۔
ضلع کرم کے ایک اور رہائشی میر افضل کا کہنا تھا کہ شدید سردی میں گیس اور جلانے کے لیے لکڑی کا نہ ہونا مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اکتوبر سے اب تک گیس سلینڈرز کی ترسیل بند ہے۔
کرم کے سول انتظامی عہدے داروں کے مطابق فرنٹیئر کور کے 156 ونگ ٹل اسکاؤٹس کی چیک پوسٹ پر نامعلوم دہشت گردوں نے ہفتے کی صبح بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
پاڑہ چنار کے رہائشی عدنان حیدر کہتے ہیں کہ پاڑہ چنار ٹل مین روڈ اور پاک، افغان خرلاچی بارڈر ہر قسم کی آمدورفت اور تجارت کے لیے بند ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان کے افغانستان سے ملحقہ قبائلی ضلعے کرم میں متحارب فریقین کے درمیان 21 نومبر سے جاری جھڑپیں رک گئی ہیں اور حالات معمول پر آنا شروع ہو گئے ہیں۔
کرم میں تمام سرکاری تعلیمی ادارے گزشتہ ماہ سے بند ہیں۔ تاہم پیر سے نجی تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ ضروری ادویات اور علاج معالجے کی سہولیات میں خلل کے سبب ڈاکٹروں کے مطابق اب تک آٹھ بچوں سمیت لگ بھگ 12 مریض دم توڑ چکے ہیں۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے اتحادی کمانڈر حافظ گل بہادر گروپ کی شوریٰ مجاہدین نے روسی سیاح کو اغوا کیا ہے۔
سرکاری طور پر جاری کردہ بیانات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چار پولیس اور دو فوجی اہلکاروں کے علاوہ دو سویلین بھی شامل ہیں۔ خود کش حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
عسکریت پسندوں نے جمعرات کی شب تحصیل درازندہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی زام چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ چیک پوسٹ میں ایف سی کے محسود اسکاؤٹس کے اہلکار تعینات تھے۔
پاکستان کے موجودہ چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدتِ ملازمت 25 اکتوبر کو مکمل ہو رہی ہے جس کے بعد جسٹس یحیٰ آفریدی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میں پشتون تحفظ تحریک (پی ٹی ایم) کے زیرِ اہتمام چھ روزہ جرگے کے اختتام پر اعلان کیا گیا ہے کہ اگر دہشت گردی میں ملوث قوتیں دو مہینوں کے اندر پشتونوں کی سر زمین سے نہ نکلیں تو جرگے میں تشکیل دی جانے والی 80 رکنی کمیٹی ان کے خلاف لائحہ عمل طے کریے گی۔
افغانستان سے ملحقہ کرم کے اس قبائلی ضلع میں اہلِ سنت اور اہل تشیع مکتبہ فکر کے قبائل آباد ہیں اور دونوں فرقوں کے درمیان زمینی تنازعات کشیدگی کا باعث بنتے رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں کالعدم قرار دی گئی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کو انتظامیہ نے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ملحقہ قبائلی ضلعے خیبر میں تین روزہ جرگہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
صورتِ حال کے جائزے کے لیے وزیرِ اعلٰی کی میزبانی میں حکومت نے بھی جمعرات کو ایک جرگہ بھی کیا گیا ہے جس میں وزیرِ داخلہ محسن نقوی، گورنر فیصل کریم کنڈی، وفاقی وزیر امیر مقام کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔
مقامی صحافی کے مطابق بدھ کے واقعے کے بعد جمرود غنڈی ریگی للمہ میں حالات اب پر سکون ہیں۔ تاہم پی ٹی ایم کے کارکنوں میں تشویش اورغم و غصہ پایا جاتا ہے۔
حکام نے پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین سمیت درجنوں کارکنوں اور عہدے داروں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ دوسری جانب منظور پشتین نے ہر حال میں 11 اکتوبر کو جرگہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سید اختر علی شاہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی تنظیم پر پابندی لگانا مسئلے کا حل نہیں ہوتا۔ بلکہ ریاست کو اُن عوامل کو سمجھنا ہو گا جس کی وجہ سے یہ لوگ سڑکوں پر نکلتے ہیں اور بظاہر ریاست سے مایوس ہو چکے ہیں۔
مزید لوڈ کریں