بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ان ملاقاتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بھارتی وفد کی ملا یعقوب سے یہ پہلی ملاقات تھی۔ خیال رہے کہ ملا یعقوب، طالبان تحریک کے بانی ملا محمد عمر کے بیٹے ہیں۔
طالبان حکومت سے پہلے تمام طرح کے اسکولوں میں 90 لاکھ طلبہ زیرِ تعلیم تھے جن میں لڑکیوں کی تعداد 39 فی صد تھی۔ طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد سیکنڈری اسکول میں بچیوں کی تعلیم پر پابندی عائد کر دی تھی جس کی وجہ سے 15 لاکھ بچیاں اسکول سے باہر ہیں۔
ماسکو میں وزارت خارجہ کی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ اس اجتماع میں چین، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے خصوصی نمائندے اور اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی اسپیشل فورسز نے کابل پر خودکش حملے میں ملوث داعش کے کئی اہم ارکان کو پکڑا ہے جس میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ترجمان نے کہا کہ خودکش حملہ آور نے پاکستان میں ایک تربیتی کیمپ میں ٹریننگ لی تھی جس کے بعد وہ افغانستان میں داخل ہوا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر وولکر ترک نے جنیوا میں انسانی حقوق کی کانفرنس میں کہا ہے کہ میں یہ سوچ کر کانپ جاتا ہوں کہ افغانستان کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے آگے کیا ہے ۔ ملک کی آدھی آبادی پر یہ جابرانہ کنٹرول آج کی دنیا میں واحد مثال ہے۔
اسپن بولدک کی ایک ورکشاپ میں 20 لوگ کام کرتے ہیں۔ وہ الیکٹرانک آلات کو توڑتے ہیں۔ ان کے پرزے الگ کرتے ہیں۔ اس کی دھاتی چیزوں کو انگلیوں یا دیسی ساخت کے کسی اوزار سے کھینچ کر باہر نکالتے ہیں اور تیزاب میں ڈال دیتے ہیں، جس میں سونا الگ ہو جاتا ہے۔ اس ورکشاپ میں مہینے میں 150 گرام سونا حاصل ہوتا ہے۔
افغانستان کی طالبان حکومت کے آرمی چیف فصیح الدین فطرت کے مطابق ٹی ٹی پی کی پاکستان میں ہی بیسز ہیں اور کچھ علاقوں پر اس کا کنٹرول ہے جہاں سے وہ پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں۔
سوال یہ اٹھتا کہ اگر امریکہ اور دیگرمغربی ممالک افغانستان کو سفارتی طور پر تنہا چھوڑنے کی بجائے اس سے کسی صورت میں تعلقات بناتے تو کیا مذاکرات یا معاشی امداد کے ذریعہ طالبان کی پالیسیوں پر اثر انداز ہوسکتے تھے؟
اقوامِ متحدہ نے افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان کی جانب سے ’اخلاقیات کے قانون‘ کے نفاذ پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
اخلاقیات کے اس قانون میں اب ان امور کے بارے میں عملے کے اختیارات کی وضاحت کر دی گئی ہے جو سماجی ربط ضبط سے لے کر نجی زندگیوں اور لباس کے انداز تک پر محیط ہیں ۔
منصوبہ بندی اور قانون سازی سے متعلق افغان وزارت کے ڈائریکٹر محب اللہ مخلص نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورس کے 281 ارکان کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے انہوں نے شرعی داڑھی نہیں رکھی تھی۔
ملا برادر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 1.4 ارب ڈالر مالیت کے 12 سرمایہ کاری جب کہ 1.1 ارب ڈالرز کے 23 تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
مزید لوڈ کریں