محکمہ خزانہ کے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جینس کے امور سے متعلق انڈر سیکرٹری برائن نیلسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج کے اقدامات حوثیوں کے لیے فنڈز کی غیرقانونی ترسیل کو محدود کرنے کے ہمارے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
فارنزک پیتھالوجی کی امریکی ماہر ڈاکٹر پریا بینرجی کے مطابق، کینیا میں ہلاک ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے جسم پر ہلاکت سے پہلے تشدد کے نشانات موجود نہیں۔ ارم عباسی کا خصوصی انٹرویو۔ (انتباہ: اس ویڈیو کے بعض مناظر دیکھنے والوں کے لئے تکلیف کا باعث ہو سکتے ہیں)
بدھ کو ارشد شریف قتل کیس میں ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران مقتول کی والدہ رفعت آرا علوی بھی عدالت آئیں اور مطالبہ کیا کہ اُن کے بیٹے کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے 23 اکتوبر کو ارشد شریف کے قتل سے پہلے اور اس کے بعد کینیا میں ہونے والے تمام واقعات، ان کا سفری ریکارڈ،موبائل فون ڈیٹا، ڈیوائسز، واٹس ایپ اور ای میل کے بارے میں بھی تمام معلومات رپورٹ میں شامل کی ہیں۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ چاہتے ہیں کہ آزادانہ ٹیم تحقیقات کرے، جے آئی ٹی میں خفیہ ادارے آئی ایس آئی، پولیس، آئی بی اور ایف آئی اے کے نمائندے شامل کیے جائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ حکومت نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔
ارشد شریف کے کینیا میں میزبان وقار احمد نے ایسی اطلاعات کی تردید کی ہے کہ ارشد شریف پر ان کی موت سے قبل تشدد کیا گیا تھا۔ ۔ پولیس کے سامنے ارشد شریف کے میزبانوں، وقار احمد، ان کی اہلیہ مورین اور خرم احمد نے نیروبی انڈیپینڈنٹ پولیس اوورسائٹ اتھارٹی کے سامنے کیا بیان دیا، بتا رہی ہیں ارم عباسی۔
پاکستانی صحافی ارشد شریف قتل کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے اور واقعہ پر تحقیقاتی رپورٹنگ کے لیے اس وقت نیروبی میں موجود وائس اف امریکہ کی ارم عباسی کیا کچھ نیا کھوج لائی ہیں، جانیے اس ویڈیو میں
ویو 360 میں دیکھیے: ارشد شریف قتل کیس، کینیا میں ہونے والی تحقیقات میں نئی پیشرفت کیا ہے؟؛ سیاسی تقسیم کو امریکی معاشرے میں دراڑ کی وجہ بننے سے روکنے کی کوشش اور ا سکردو کے علاقے میں آبپاشی کے لئے پانی کی فراہمی کے مسائل کو حل کرنے کی کوششیں۔
پولیس کے روکنے پر خرم احمد نے گاڑی کیوں نہ روکی ۔خرم احمد کا اپنا موقف کیا ہے؟ اے آر وائی کے سلمان اقبال کا وقار اور خرم سے کیا تعلق ہے؟ ارشد شریف کو فائرنگ کے بعد جس ’ خان فارم ہاوس ‘ پر لے جایا گیا، اس کے مالک، ارشد شریف کے میزبان خرم کے دوست اور شوٹنگ رینج ایموڈمپ کے مالک جمشید خان کا انٹرویو
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن بٹ نے بتایا: ’’ ہمیں یقین ہے کہ کینیا کی پولیس ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنک (یعنی ان کو ہدف بنا کر قتل کرنے) میں ملوث ہے۔ اس شوٹر تک رسائی نہیں دے رہی جس کا ہاتھ دو ہفتے قبل زخمی ہو گیا تھا۔ یہ بھی بڑی عجیب بات ہے۔ اس آفیسر کا بیان بہت اہم ہوتا‘‘.
پاکستانی صحافی ارشد شریف کو کینیا میں قتل سے پہلے کیا تشدد کا نشانہ بنایا گیا؟ یہ سوال ہر جانب گونج رہا ہے لیکن کینیا میں حکام اس حوالے سے وضاحت کے لیے تیار نہیں۔ قتل کے وقت ارشد شریف کے ساتھ موجود خرم اور وقار ابھی تک کینیا میں ہیں اور تحقیقات میں حکام کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ تفصیلات اس ویڈیو میں
پاکستانی صحافی ارشد شریف پر قتل سے پہلے تشدد کے بارے میں فوری طور پر کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر خالد مسعود کہتے ہیں کہ پوسٹ مارٹم کے دوران باڈی کے بعض حصے اور ناخن نکالے جاسکتے ہیں۔ اس بارے میں حتمی رپورٹ آئندہ ہفتے تک موصول ہونے کا امکان ہے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available