بھارت نے اپنی کرنسی میں ایران سے تیل کی خرید شروع کردی ہے۔ اس کارروائی کا مقصد مشرق وسطیٰ کے ممالک میں اپنی برآمدت کا دائرہ بڑھاناہے۔
امریکہ کی جانب سے ایران پر مالیاتی پابندیوں کی سختی کے بعد، نئی دہلی کے لیے یہ ممکن نہیں رہاتھا کہ ایرانی تیل کی ادائیگیاں ڈالر میں کرسکے۔ جس کے بعد تہران نے نصف رقوم بھارتی روپے میں لینے پر آمادگی ظاہر کردی تھی۔
تیل کی خرید کے نئے انتظام پر حال ہی میں عمل درآمد شروع ہوا ہے۔ بھارتی فیڈریشن آف ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے ایک عہدے دار رفیق احمد کا کہناہے کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی کیونکہ تیل کے بدلے حاصل ہونے والے بھارتی روپے کو تہران بھارتی اشیاء کی خرید پر صرف کرے گا۔
تہران اب یہ جائزہ لے رہاہے کہ اسے بھارتی کرنسی کن اشیا کی خرید پرخرچ کرنی چاہیے۔ مئی میں ایک ایرانی تجارتی وفد نے یہ جاننے کے لیے نئی دہلی کا دورہ کیاتھا کہ اسےکن بھارتی اشیاء کی درآمد کو ترجیح دینی چاہیے۔
بھارت ایران کو زیادہ تر چاول، چینی ، ادویات اور طبی آلات فروخت کرتا ہے۔ نئی دہلی اب ایران کو اپنی فاضل پیداوار میں سے گندم فروخت کرنے پر بھی غور کررہاہے۔
بھارتی تاجروں کا کہناہے کہ ایران چائے، کپڑے اور کھاد کے لیے ایک اچھی منڈی ثابت ہوسکتا ہے۔
2010ء میں ایران کے لیے بھارتی برآمدات ڈھائی ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔ لیکن اب بھارتی کرنسی کے استعمال سے برآمدات کی مالیت دوگنا ہونے کا امکان موجود ہے۔
امریکہ کی جانب سے ایران پر مالیاتی پابندیوں کی سختی کے بعد، نئی دہلی کے لیے یہ ممکن نہیں رہاتھا کہ ایرانی تیل کی ادائیگیاں ڈالر میں کرسکے۔ جس کے بعد تہران نے نصف رقوم بھارتی روپے میں لینے پر آمادگی ظاہر کردی تھی۔
تیل کی خرید کے نئے انتظام پر حال ہی میں عمل درآمد شروع ہوا ہے۔ بھارتی فیڈریشن آف ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے ایک عہدے دار رفیق احمد کا کہناہے کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی کیونکہ تیل کے بدلے حاصل ہونے والے بھارتی روپے کو تہران بھارتی اشیاء کی خرید پر صرف کرے گا۔
تہران اب یہ جائزہ لے رہاہے کہ اسے بھارتی کرنسی کن اشیا کی خرید پرخرچ کرنی چاہیے۔ مئی میں ایک ایرانی تجارتی وفد نے یہ جاننے کے لیے نئی دہلی کا دورہ کیاتھا کہ اسےکن بھارتی اشیاء کی درآمد کو ترجیح دینی چاہیے۔
بھارت ایران کو زیادہ تر چاول، چینی ، ادویات اور طبی آلات فروخت کرتا ہے۔ نئی دہلی اب ایران کو اپنی فاضل پیداوار میں سے گندم فروخت کرنے پر بھی غور کررہاہے۔
بھارتی تاجروں کا کہناہے کہ ایران چائے، کپڑے اور کھاد کے لیے ایک اچھی منڈی ثابت ہوسکتا ہے۔
2010ء میں ایران کے لیے بھارتی برآمدات ڈھائی ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔ لیکن اب بھارتی کرنسی کے استعمال سے برآمدات کی مالیت دوگنا ہونے کا امکان موجود ہے۔