چند ہی روز قبل، نکوسازانا دلامنی زوما افریقی یونین کمیشن کی پہلی خاتون سربراہ منتخب ہوئی ہیں۔
تریسٹھ سالہ Nkosazana Dlamini-Zumaجنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کی سابق اہلیہ ہیں اورحال ہی میں وہ اُن کی وزیرِ داخلہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔
اُن کا تعلق جنوبی افریقہ کے صوبہ ٴ کوازولو نٹل سے ہے، اور اُن کے انتخاب پر بر ِاعظم افریقہ میں ملا جلا ردِ عمل پایا جاتا ہے۔
چالیس سال میں وہ 54 افریقی ممالک پر مبنی اِس تنظیم کی پہلی خاتون سربراہ ہیں۔
یہ ایک غیر معمولی بات ہے کہ افریقی یونین کی قیادت ایک ایسی خاتون سنبھال رہی ہیں جو
ڈاکٹری کے پیشے سے وابستہ رہی ہیں، لیکن ساتھ ساتھ وہ ایک سرگرم کارکن بھی ہیں۔
واشنگٹن میں قائم ’انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز‘ سے وابستہ تحقیق کار، اَمیرا وُوڈز کا کہنا ہے کہ مالی کےبحران کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ ایک بہت ہی نازک لمحہ ہے۔ اُنھوں نے کانگو کے معاملے کا بھی ذکر کیا، جہاں اقوام متحدہ کے کہنے کے مطابق، مشرقی کانگو سے ملحق سرحد پر بے انتہا ظلم و بربریت کے واقعات ہورہے ہیں۔
تفصیل کے لیے، رپوٹ پر ’کلک‘ کیجیئے:
تریسٹھ سالہ Nkosazana Dlamini-Zumaجنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کی سابق اہلیہ ہیں اورحال ہی میں وہ اُن کی وزیرِ داخلہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔
اُن کا تعلق جنوبی افریقہ کے صوبہ ٴ کوازولو نٹل سے ہے، اور اُن کے انتخاب پر بر ِاعظم افریقہ میں ملا جلا ردِ عمل پایا جاتا ہے۔
چالیس سال میں وہ 54 افریقی ممالک پر مبنی اِس تنظیم کی پہلی خاتون سربراہ ہیں۔
یہ ایک غیر معمولی بات ہے کہ افریقی یونین کی قیادت ایک ایسی خاتون سنبھال رہی ہیں جو
ڈاکٹری کے پیشے سے وابستہ رہی ہیں، لیکن ساتھ ساتھ وہ ایک سرگرم کارکن بھی ہیں۔
واشنگٹن میں قائم ’انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز‘ سے وابستہ تحقیق کار، اَمیرا وُوڈز کا کہنا ہے کہ مالی کےبحران کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ ایک بہت ہی نازک لمحہ ہے۔ اُنھوں نے کانگو کے معاملے کا بھی ذکر کیا، جہاں اقوام متحدہ کے کہنے کے مطابق، مشرقی کانگو سے ملحق سرحد پر بے انتہا ظلم و بربریت کے واقعات ہورہے ہیں۔
تفصیل کے لیے، رپوٹ پر ’کلک‘ کیجیئے: