شام کے جنگی جہازوں نے بدھ کے روز باغیوں کے زیر قبضہ شمالی سرحدی قصبے عزاز پر بم باری کی جس کے باعث متعدد افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوئے۔
وائس آف امریکہ کے نامہ نگار اسکاٹ باب نے موقعے سے خبر دیتے ہوئے بتایا ہےکہ وہ اُس وقت ایک مقامی باغی کمانڈر کا انٹرویو کر رہے تھے جب شامی فوج کے مِگ جنگی جہازوں نے کچھ ہی دور بم باری کی۔
اُنھوں نے بتایا کہ انٹرویو کے دوران دفتر کے شیشے ٹوٹ گئے اور وہاں موجود لوگ محفوظ مقامات کی تلاش میں دوڑے۔ چند ہی منٹوں بعد، ایسا لگا کہ اُسی مِگ طیارے نے پھر اسی مقام پر حملہ کرکے مزید بم گرائے۔
سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ حملے میں کم از کم 20افراد ہلاک ہوئے۔ رائٹرز خبر رساں ادارے نے ایک سرگرم کارکن کےحوالے سے بتایا ہے کہ کم از کم 30لاشیں ملی ہیں، اور ہلاکتوں میں اضافے کی خبریں آرہی ہیں۔
وہاں کے باسی زخمیوں کی امداد کےلیے پہنچے اورگرنے والی عمارات سےمرنے والوں کو نکالنے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔
وائس آف امریکہ کے نامہ نگار اسکاٹ باب نے موقعے سے خبر دیتے ہوئے بتایا ہےکہ وہ اُس وقت ایک مقامی باغی کمانڈر کا انٹرویو کر رہے تھے جب شامی فوج کے مِگ جنگی جہازوں نے کچھ ہی دور بم باری کی۔
اُنھوں نے بتایا کہ انٹرویو کے دوران دفتر کے شیشے ٹوٹ گئے اور وہاں موجود لوگ محفوظ مقامات کی تلاش میں دوڑے۔ چند ہی منٹوں بعد، ایسا لگا کہ اُسی مِگ طیارے نے پھر اسی مقام پر حملہ کرکے مزید بم گرائے۔
سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ حملے میں کم از کم 20افراد ہلاک ہوئے۔ رائٹرز خبر رساں ادارے نے ایک سرگرم کارکن کےحوالے سے بتایا ہے کہ کم از کم 30لاشیں ملی ہیں، اور ہلاکتوں میں اضافے کی خبریں آرہی ہیں۔
وہاں کے باسی زخمیوں کی امداد کےلیے پہنچے اورگرنے والی عمارات سےمرنے والوں کو نکالنے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔