’ایک تھا ٹائیگر‘ اور’ ہیروئن‘ کے بعد، جس فلم کے سب سے زیادہ چرچے ہیں وہ ہے اجے دیوگن اور سوناکشی سنہا کی آنے والی فلم ”سن آف سردار “۔ اجے دیوگن کے پرستاروں کو بڑی بے صبر ی سے اس فلم کا انتظارہے۔”سنگھم“ کے بعد اجے اب ”سنگھ“یعنی ایک دبنگ سکھ کے روپ میں اس فلم میں نظر آئیں گے۔
لیکن، سکھ برادری اجے دیوگن سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہے۔ بھارتی ویب سائٹ ”گلیم شیم “کے مطابق اس کی وجہ ہے فلم کے کچھ ایسے ڈائیلاگز جن میں ‘ بقول سکھوں کے ’سکھ برداری کی تذلیل کی گئی ہے ۔‘ آل انڈیا سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے تو اپنی برادری کے ’سر پنچوں‘ سے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ وہ سکھوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے جرم میں اجے دیوگن کے خلاف کارروائی کریں۔
تنظیم کے صدر کرنیل سنگھ نے اکال تخت کے سربراہ گربچن سنگھ کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں پروڈیوسرز کے خلاف تھانے میں کیس رجسٹر کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔
ادھر کرنیل سنگھ کا کہنا ہے کہ ’فلم کے ڈائیلاگز توہین آمیز ہیں۔فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار نے باندھی تو سکھوں والی پگڑی ہے لیکن سینے پر ہندو دیوتا کا ٹیٹو کھدوا رکھا ہے جو سکھ مذہب کے اصولوں کے خلاف ہے“
کرنیل سنگھ کا مزید کہنا ہے کہ ”جب فلم کے پروڈیوسر اور ہیرواجے دیوگن کو قانونی نوٹس بھیجا گیا جس میں ان سے قابل اعتراض مناظر نکالنے کو کہا گیا تھا تو انہوں نے اس نوٹس کا جواب تک دینا گوارا نہیں کیا۔“
خیر یہ تنازع کیا صورت اختیار کرتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا فی الحال تو ہم آپ کو اس کی ہیروئن یعنی سوناکشی سنہا کے بارے میں بھی ایک بات بتاتے چلیں۔ بھارتی میڈیا کے حوالے سے کہاجارہا ہے کہ فلم کے ڈائریکٹراشون دھیر نے اجے دیوگن کے مقابل ہیروئن کے کردار کے لئے سوناکشی سے پلے کاجول سے رابطہ کیا تھا لیکن کاجول نے اپنی گھریلو مصروفیات کی وجہ سے معذرت کر لی لیکن ساتھ ہی ساتھ ہیروئن کے لئے سوناکشی سنہا کا نام بھی تجویز کردیا۔
تاہم اس فلم سے متعلق لوگوں کا کہنا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ’سن آف سردار‘ کی ہیروئن کا کردار سوناکشی کو ہی سامنے رکھ کر تخلیق کیا گیا تھا اور وہ ہی ڈائریکٹر کا پہلا انتخاب تھیں۔سوناکشی نے جیسے ہی رول سنا فوری طور پر فلم کرنے کی حامی بھر لی۔ اس لئے کاجول کے انکار اور سوناکشی کے انتخاب کی باتیں محض افواہیں ہیں۔
بھارتی پنجاب کے روایتی پس منظر میں گندھی فلم ”سن آف سردار“ اسی سال دیوالی کے موقع پر یعنی 13 نومبر کو سینما گھروں کی زنیت بننے جارہی ہے۔ فلم رومینٹک ہونے کے ساتھ ساتھ ڈرامہ ٹچ لئے ہوئے ہے۔ یہ بھارت کی علاقائی زبان ’تیلگو“ میں بننے والی ایک بلاک بسٹر فلم کا ہندی ری میک ہے۔ اجے اور سوناکشی کے علاوہ فلم کی کاسٹ میں جوہی چاولہ اور سجنے دت بھی شامل ہیں۔
متنازع مکالمے
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق فلم ریلیز سے پہلے جن تنازعات میں گھری ہے وہ متنازع ڈائیلاگز یہ ہیں : فلم میں ایک جگہ اجے کہتے نظر آتے ہیں ’اگر سکھ نہ ہوتے تو زیادتیوں کے نت نئے طریقے کیسے وجود میں آتے۔‘ اسی سے ملتا جلتا ایک اور ڈائیلاگ۔۔ ’ سکھ نہ ہوتے تو لطیفے کس پر بنتے ‘۔
لیکن، سکھ برادری اجے دیوگن سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہے۔ بھارتی ویب سائٹ ”گلیم شیم “کے مطابق اس کی وجہ ہے فلم کے کچھ ایسے ڈائیلاگز جن میں ‘ بقول سکھوں کے ’سکھ برداری کی تذلیل کی گئی ہے ۔‘ آل انڈیا سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے تو اپنی برادری کے ’سر پنچوں‘ سے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ وہ سکھوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے جرم میں اجے دیوگن کے خلاف کارروائی کریں۔
تنظیم کے صدر کرنیل سنگھ نے اکال تخت کے سربراہ گربچن سنگھ کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں پروڈیوسرز کے خلاف تھانے میں کیس رجسٹر کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔
ادھر کرنیل سنگھ کا کہنا ہے کہ ’فلم کے ڈائیلاگز توہین آمیز ہیں۔فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار نے باندھی تو سکھوں والی پگڑی ہے لیکن سینے پر ہندو دیوتا کا ٹیٹو کھدوا رکھا ہے جو سکھ مذہب کے اصولوں کے خلاف ہے“
کرنیل سنگھ کا مزید کہنا ہے کہ ”جب فلم کے پروڈیوسر اور ہیرواجے دیوگن کو قانونی نوٹس بھیجا گیا جس میں ان سے قابل اعتراض مناظر نکالنے کو کہا گیا تھا تو انہوں نے اس نوٹس کا جواب تک دینا گوارا نہیں کیا۔“
خیر یہ تنازع کیا صورت اختیار کرتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا فی الحال تو ہم آپ کو اس کی ہیروئن یعنی سوناکشی سنہا کے بارے میں بھی ایک بات بتاتے چلیں۔ بھارتی میڈیا کے حوالے سے کہاجارہا ہے کہ فلم کے ڈائریکٹراشون دھیر نے اجے دیوگن کے مقابل ہیروئن کے کردار کے لئے سوناکشی سے پلے کاجول سے رابطہ کیا تھا لیکن کاجول نے اپنی گھریلو مصروفیات کی وجہ سے معذرت کر لی لیکن ساتھ ہی ساتھ ہیروئن کے لئے سوناکشی سنہا کا نام بھی تجویز کردیا۔
تاہم اس فلم سے متعلق لوگوں کا کہنا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ’سن آف سردار‘ کی ہیروئن کا کردار سوناکشی کو ہی سامنے رکھ کر تخلیق کیا گیا تھا اور وہ ہی ڈائریکٹر کا پہلا انتخاب تھیں۔سوناکشی نے جیسے ہی رول سنا فوری طور پر فلم کرنے کی حامی بھر لی۔ اس لئے کاجول کے انکار اور سوناکشی کے انتخاب کی باتیں محض افواہیں ہیں۔
بھارتی پنجاب کے روایتی پس منظر میں گندھی فلم ”سن آف سردار“ اسی سال دیوالی کے موقع پر یعنی 13 نومبر کو سینما گھروں کی زنیت بننے جارہی ہے۔ فلم رومینٹک ہونے کے ساتھ ساتھ ڈرامہ ٹچ لئے ہوئے ہے۔ یہ بھارت کی علاقائی زبان ’تیلگو“ میں بننے والی ایک بلاک بسٹر فلم کا ہندی ری میک ہے۔ اجے اور سوناکشی کے علاوہ فلم کی کاسٹ میں جوہی چاولہ اور سجنے دت بھی شامل ہیں۔
متنازع مکالمے
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق فلم ریلیز سے پہلے جن تنازعات میں گھری ہے وہ متنازع ڈائیلاگز یہ ہیں : فلم میں ایک جگہ اجے کہتے نظر آتے ہیں ’اگر سکھ نہ ہوتے تو زیادتیوں کے نت نئے طریقے کیسے وجود میں آتے۔‘ اسی سے ملتا جلتا ایک اور ڈائیلاگ۔۔ ’ سکھ نہ ہوتے تو لطیفے کس پر بنتے ‘۔