امریکی صدر براک اوباما اور ان کے صدراتی حریف مٹ رامنی کی انتخابی مہمات منگل کو ریاست اوہائیو میں ہورہی ہیں۔ الیکشن کے لحاظ سے یہ ریاست سیاسی مقدر کا فیصلہ کرنے والی چند اہم ترین ریاستوں میں سے ایک ہے۔
صدارتی انتخابات اب صرف چار ہفتوں کی دوری پر ہیں۔
صدر اوباما کولمبس شہر میں واقع اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں اپنی انتخابی تقریر کے ذریعے ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ مٹ رامنی گویا ہوہاگا فالز میں ایک جلسہ منعقد کریں گے۔
اوہائیو غیر متوقع نتائج کی حامل ریاستوں میں شامل ہے اور ووٹ ڈالے جانے کے وقت تک یہاں یہ امکان موجود ہوتا ہے کہ ووٹروں کا جھکاؤ کسی کی بھی جانب منتقل ہوسکتا ہے۔
لیکن رائے عامہ کے اب تک کئی جائزے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہاں مٹ رامنی کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔
پیوریسرچ سینٹر کے تازہ ترین جائزے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ 49 فی صد ووٹر رامنی کے حق میں رائے رکھتے ہیں جب کہ مسٹر اوباما کی مقبولیت 45 فی صد ہے۔
جب کہ پبلک پالیسی پولنگ سروے کے جائزے میں بتایا گیا ہے کہ مسٹر رامنی کی حمایت 49 فی صد اور صدر اوباما کی 47 فی صد ہے۔
صدارتی انتخاب میں دونوں امیدواروں کے درمیان ہونے والے مباحثے ووٹروں کا ذہن بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 3 اکتوبر کے مباحثے کا میدان مٹ رامنی نے مار لیاتھا جب کہ دوسرا مباحثہ اگلے ہفتے ہونے والا ہے جس میں داخلی اور خارجی امور پر دونوں راہنما اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔
تیسرا مباحثے کا موضوع، جو اس مہینے کے آخر میں ہونا ہے، صرف خارجہ پالیسی ہوگا۔
صدارتی انتخابات اب صرف چار ہفتوں کی دوری پر ہیں۔
صدر اوباما کولمبس شہر میں واقع اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں اپنی انتخابی تقریر کے ذریعے ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ مٹ رامنی گویا ہوہاگا فالز میں ایک جلسہ منعقد کریں گے۔
اوہائیو غیر متوقع نتائج کی حامل ریاستوں میں شامل ہے اور ووٹ ڈالے جانے کے وقت تک یہاں یہ امکان موجود ہوتا ہے کہ ووٹروں کا جھکاؤ کسی کی بھی جانب منتقل ہوسکتا ہے۔
لیکن رائے عامہ کے اب تک کئی جائزے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہاں مٹ رامنی کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔
پیوریسرچ سینٹر کے تازہ ترین جائزے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ 49 فی صد ووٹر رامنی کے حق میں رائے رکھتے ہیں جب کہ مسٹر اوباما کی مقبولیت 45 فی صد ہے۔
جب کہ پبلک پالیسی پولنگ سروے کے جائزے میں بتایا گیا ہے کہ مسٹر رامنی کی حمایت 49 فی صد اور صدر اوباما کی 47 فی صد ہے۔
صدارتی انتخاب میں دونوں امیدواروں کے درمیان ہونے والے مباحثے ووٹروں کا ذہن بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 3 اکتوبر کے مباحثے کا میدان مٹ رامنی نے مار لیاتھا جب کہ دوسرا مباحثہ اگلے ہفتے ہونے والا ہے جس میں داخلی اور خارجی امور پر دونوں راہنما اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔
تیسرا مباحثے کا موضوع، جو اس مہینے کے آخر میں ہونا ہے، صرف خارجہ پالیسی ہوگا۔