رسائی کے لنکس

پاکستان دراندازی کی پشت پناہی کر رہا ہے: بھارتی وزیر داخلہ کا الزام


واہگہ بارڈر: عسکری تقریب ثقافتی اہمیت اختیار کرچکی ہے
واہگہ بارڈر: عسکری تقریب ثقافتی اہمیت اختیار کرچکی ہے

’تاہم، سلامتی دستے الرٹ ہیں اور وہ بھارت میں دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیےمربوط انداز میں کارروائی کر رہے ہیں‘

بھارتی وزیر داخلہ سُشیل کمار چھِنڈے نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت میں دراندازی کرنے کے لیے دہشت گردوں کی منظم انداز میں مدد کر رہا ہے۔اُن کے الفاظ میں: ’ہمیں ایسی متعدد خفیہ رپورٹیں موصول ہوئی ہیں جو اِس بات کی تصدیق کرتی ہیں۔‘

اُنھوں نے یہ بات یوم ِپولیس کے موقعے پر اتوار کو نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت میں کہی۔

وزیر داخلہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ بھارت میں دہشت گردی کی وارداتوں میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ تاہم، اُن کے بقول، سلامتی دستے الرٹ ہیں اور وہ بھارت میں دراندازی کی کوششوں کوناکام بنانے کے لیےمربوط انداز میں کارروائی کر رہے ہیں۔

بھارتی وزیر نے مزید کہا کہ بھارت کے زیر ِانتظام کشمیر میں سلامتی کی صورتِ حال حالیہ دِنوں میں بہتر ہوئی ہے۔

لیکن، اُنھوں نے کشمیر سےفوج کو واپس بلانے سےانکار کیا اور کہا کہ جب وہ کشمیر کےدورے پر گئے تھےتو مقامی افراد نے اُن سے فوج واپس بلانے کی اپیل کی تھی۔ لیکن، اُن کے بقول، ‘میں نے کہا تھا کہ جب تک وادی میں امن قائم نہیں ہوجاتا فوج واپس نہیں بلائی جاسکتی‘۔

دریں اثنا، میڈیا رپورٹوں کے مطابق، اِس بات کا امکان کم ہے کہ بھارت ممبئی حملوں سے متعلق گواہوں سے پوچھ گچھ کرنے کے لیے پاکستان کے عدالتی کمیشن کے دوبارہ بھارت دورے کی اجازت دے۔

اُن کے بقول، ’بھارت چاہتا ہے کہ پہلے یہاں کی قومی تحقیقاتی ایجنسی کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے اور اِس بات کا جائزہ لے آیا پاکستانی کمیشن کے دورہٴ بھارت کی ضرورت ہے۔ بھارت پہلے 26نومبر حملوں کےسلسلے میں گرفتار افراد کے خلاف پاکستان میں اکٹھے کیے گئے ثبوتوں کا جائزہ لینا چاہتا ہے‘۔
  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG