رسائی کے لنکس

صدارتی انتخاب: قدامت پرست اور یہودی ووٹ جیتنے کی کوشش


کچھ مسلمان امریکی کہتےہیں کہ دونوں امیدواروں کی انتخابی مہم میں اسرائیل کی طرفداری کرنے کا رجحان نمایاں ہے جو مسلمان ووٹروں کو ان سے دور لے جا رہا ہے ۔

گذشتہ پیر کو امریکی صدر براک اوباما اور ان کے ریپبلیکن حریف مٹ رومنی نے فلوریڈا میں خارجہ پالیسی پر بحث کی ۔ صدارتی مقابلہ اتنا برابر کا ہے کہ کوئی ایک مسئلہ یا ووٹروں کا ایک بلاک، آنے والے انتخاب کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے ۔

جنوبی فلوریڈا کی پام بیچ کاؤنٹی کے خوشحال علاقے میں یہ ایک چھوٹا سا تھیٹر ہے جہاں شہری ٹیلیویژن پر صدارتی مباحثہ دیکھنے جمع ہوئے ہیں ۔ ان میں سے بہت سے یہودی امریکی ہیں۔ یہ فلوریڈا میں ووٹروں کا ایک چھوٹا سا لیکن سیاسی طور پر سرگرم بلاک ہے جس کے بیشتر ارکان ڈیموکریٹک امیدواروں کی حمایت کرتے ہیں ۔ مباحثے کے دوران، صدر اوباما نے خارجہ پالیسی کے اس پہلو پر توجہ دی جو ان لوگوں کے لیے سب سے زیادہ اہم ہے، یعنی اسرائیل کی حفاظت اور سلامتی ۔ انہوں نے اسرائیل کو اپنا پکا دوست قرار دیا۔

لیکن صدر اوباما ا ور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو کے درمیان اس سوال پر تعلقات کشیدہ رہےہیں کہ ایران کےنیوکلیئر پروگرام سے کیسے نمٹا جائے ۔ ریپبلیکن امیدوار مٹ رومنی نے کہا ہے کہ صدر نے مسلمان دنیا کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش میں کمزوری کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کاکہناتھا کہ مسٹر ا وباما نے مشرق وسطیٰ کے دورے میں اسرائیل کو نظرانداز کردیاتھا۔


مسٹر رومنی کی یہ تنقید کہ صدر نے ایران کا نیوکلیئر پروگرام روکنے کے لیے اس پر اقتصادی پابندیاں لگانے کی کوششیں بہت تاخیر سے کیں، ایک یہودی امریکی اور ڈیموکریٹ سٹنلے زیرمر کوبہت پسند آئی ۔ اب وہ کہتے ہیں کہ وہ چار سال سے یہی کہتے رہے ہیں کہ ہم ایرانیوں کو یورینیم کے پلانٹس تعمیر نہیں کرنے دیں گے ۔ ہم انہیں اس کام کے لیے سامان حاصل نہیں کرنے دیں گے ۔ چار سال گذر چکے ہیں اور کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔ ایران وہ پلانٹس بنانے ، اور ایٹم بم حاصل کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا ہے ۔

دونوں امیدوار یہودی امریکیوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن فلوریڈا میں کچھ مسلمان امریکی کہتےہیں کہ دونوں امیدواروں کی انتخابی مہم میں اسرائیل کی طرفداری کرنے کا رجحان نمایاں ہے جو مسلمان ووٹروں کو ان سے دور لے جا رہا ہے ۔

سیاست میں سرگرم مسلمان ووٹر امبر چودھری کہتی ہیں کہ میں جانتی ہوں کہ وہ اسرائیل کے حامی ہیں۔ میں بھی اسرائیل کی حامی ہوں لیکن آپ فلسطین کی حمایت کیوں نہیں کرتے ۔ آپ اس مسئلے میں منصفانہ طور پر اپنا اختیار استعمال کیوں نہیں کر سکتے؟

اس انتخاب میں جس میں کوئی بھی امیدوار جیت سکتا ہے، دونوں امیدواروں نے ایک سیاسی فیصلہ کر لیا ہے جو یہ ہے کہ وہ یہودی امریکیوں اور قدامت پسند عیسائیوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے کیوں کہ ان کی تعداد زیادہ ہے، چاہے اس کوشش میں انہیں بعض مسلمان امریکیوں کی حمایت سے محروم ہونا پڑے ۔
XS
SM
MD
LG