|
ویب ڈیسک -- بھارت کے کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم چیمپئنر ٹرافی کے دوران آئی سی سی کے منظور کردہ ڈریس کوڈ پر عمل کرے گی۔ اس اعلان کے بعد یہ قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں کہ بھارتی ٹیم کی جرسی پر میزبان ملک 'پاکستان' پرنٹ نہیں ہو گا۔
بھارتی میڈیا میں کئی روز سے خبریں چل رہی تھیں کہ دبئی میں چیمپئنز ٹرافی کے میچ کھیلنے والی بھارتی ٹیم کی جرسی پر 'آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لوگو کے ساتھ 'پاکستان' پرنٹ نہیں ہو گا۔
لیکن بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیوجیت سائکیا نے اس معاملے پر لب کشائی کرتے ہوئے ان تمام خبروں کی تردید کی ہے۔
بھارت کے خبر رساں ادارے 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' سے گفتگو کرتے ہوئے سائکیا کا کہنا تھا کہ "بی سی سی آئی چیمپئنز ٹرافی کے دوران یونی فارم سے متعلق آئی سی سی کے ہر اصول کی پیروی کرے گا۔ دوسری ٹیمیں لوگو اور ڈریس کوڈ کے حوالے سے جو کچھ بھی کریں گی، ہم اس پر عمل پیرا ہوں گے۔"
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے نو مارچ کے دوران پاکستان اور دبئی میں کھیلی جائے گی۔ پاکستان اور بھارت 23 فروری کو دبئی میں مدِمقابل ہوں گے۔
آئی سی سی قوانین
خیال رہے کہ پاکستان 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے اور آئی سی سی قوانین کے مطابق میزبان ملک ہونے کے ناتے تمام رُکن ممالک کی کٹس پر 'آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 پاکستان' پرنٹ ہونا ضرروی ہے۔
پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے پیشِ نظر بھارت ایونٹ کے اپنے میچز دبئی میں کھیلے گا۔ بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا تھا۔ تاہم گزشتہ ماہ آئی سی سی کی مداخلت کے بعد پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈ 'فیوژن فارمولے' پر متفق ہوئے تھے۔
اس فارمولے کے تحت دونوں ممالک آئندہ تین برس کے دوران ایک دوسرے کے ملک نہیں جائیں گے اور پاکستان بھی بھارت میں آئندہ برس شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا۔
کچھ روز سے بھارتی میڈیا پر یہ رپورٹس آ رہی تھیں کہ چوں کہ بھارت کی ٹیم ایونٹ کے میچز دبئی میں کھیلے گی تو اس کی جرسی پر 'پاکستان' پرنٹ نہیں ہو گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے اس پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام رُکن ممالک کی ٹریننگ اور میچ کٹس کی منظوری آئی سی سی دیتی ہے۔ لہذٰا کوئی بھی ملک اس کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔
ایشیا کپ کے دوران کیا ہوا تھا؟
واضح رہے کہ 2023 میں پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایشیا کپ کے لیے بھی بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان نہیں آئی تھی اور اس نے اپنے میچز سری لنکا میں کھیلے تھے۔ اس دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کی کٹس پر 'پاکستان' پرنٹ نہیں تھا۔
اس پر پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ، ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا ایونٹ تھا اور اس معاملے پر پہلے ہی یہ طے کر لیا گیا تھا کہ میزبان ملک کا نام کٹس پر نہیں ہو گا۔
کپتانوں کے ایونٹ میں روہت شرما کی پاکستان آمد بھی غیر یقینی
دوسری جانب کرکٹ ویب سائٹ 'کرک انفو' کے مطابق چیمپئنز ٹرافی سے قبل شریک ممالک کے کپتانوں کی میٹنگ اور فوٹو شوٹ میں روہت شرما کی پاکستان آمد بھی غیر یقینی ہے۔
'کرک انفو' کے مطابق آئی سی سی ایونٹس سے پہلے ایونٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے کپتانوں کی میٹنگ 16 یا 17 فروری کو شیڈول ہے۔ تاہم روہت شرما کی اس میں شرکت کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ نے تاحال آگاہ نہیں کیا ہے۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیوجیت سائکیا نے 'کرک انفو' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روہت شرما کے پاکستان جانے کا معاملہ ابھی زیرِ بحث نہیں آیا۔
خیال رہے کہ سن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد سے بھارت کی ٹیم پاکستان نہیں آئی۔ 2012 میں پاکستان کی ٹیم نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ پاکستان کی ٹیم 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے بھی بھارت گئی تھی۔
سن 2012 کی دو طرفہ سیریز کے علاوہ گزشتہ 17 برس کے دوران دونوں ممالک صرف آئی سی سی ایونٹس یا ایشیا کپ کے دوران ہی مدِمقابل آتے ہیں۔ اس عرصے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کوئی ٹیسٹ سیریز بھی نہیں ہوئی۔
فورم