حیدرآباد میں ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات میں داؤدی بوہرہ جماعت سے تعلق رکھنے والے 3 افرادکا قتل جہاں پورے ملک کے لئے افسوسناک امر ہے وہیں اس انتہائی امن پسند برادری کوہدف بنائے پر حیرت کا اظہار بھی کیا جارہاہے۔
حیدرآباد کینٹ میں بوہرہ جماعت کے تین افراد مرتضی، شبیر اور حاتم برہان کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔ تینوں آپس میں بھائی تھے۔ فائرنگ سے دو بھائی جاں بحق ہوگئے، جس کے باعث بوہرہ جماعت غم و غصے سمیت خوف میں مبتلا ہے۔
حیدرآباد پولیس کے مطابق واقعے کے پیچھے ان کی کوئی ذاتی دشمنی ہوسکتی ہے یا پھر انھیں مذہبی فرقہ واریت کی بناء پرقتل کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے داودی بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ شیخ مسلم حکیم کا کہنا ہے کہ تینوں بھائیوں کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، مرتضی سموسے بیچ کر یومیہ چند سوروپے ہی کماتا تھاجبکہ شبیر جماعت خانے میں کام کرتا تھا اور زخمی ہونیوالا حاتم برہانی قاسم آباد میں دکانوں پر کھانا سپلائی کرنے کا کام کرتا ہے۔ ان بھائیوں کی کسی سے کیا دشمنی ہوسکتی ہے۔
حیدرآباد میں بوہرہ جماعت کے افراد کو نشانہ بنانے کے واقعے سے قبل کراچی میں بھی اس کمیونٹی کے افراد پر حملے کا واقعہ پیش آچکا ہے۔دو ماہ قبل کراچی میں حیدری کے علاقے میں دو بم دھماکوں میں بوہرہ جماعت کو نشانہ بنایا گیا تھا،دونوں دھماکے ان کی عبادت گاہ کے قریب کئے گئے تھے، جن کا ہدف بن کر 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔پہلے کراچی میں بوہرہ جماعت کے افراد خوف زدہ تھے اب حیدرآباد شہر میں بھی بوہرہ جماعت کے افراد خود کو غیر محفوظ سمجھ کر خوف میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں۔
بوہرہ جماعت تعارف:
پاکستان میں بوہرہ جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد مختلف شہروں میں رہائش پذیر ہیں اور وہ اپنی منفرد وضع قطع کے باعث اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں۔
بوہرہ امن پسند جماعت:
بوہرہ جماعت پاکستان کی سب سے امن پسند جماعت کہلاتی ہے، اس کمیوٹی کے افراد عموماً کسی سے کوئی جھگڑا یا بحث تکرار نہیں کرتے۔یہ کمیونٹی سیدنا برہان الدین کی پیروکار ہے، جنھیں بین الاقوامی سطح پر امن پسند ہونیکا عالمی اعزاز بھی مل چکا ہے۔
بوہرہ کمیونٹی کی فلاحی خدمات:
بوہرہ جماعت کی تمام افراد اپنی کمیونٹی کے لئے متعدد فلاحی کام کرتے ہیں جن میں اپنی کمیونٹی کے افراد کیلئے علاج معالجہ ،بچوں کی تعلیم، امدادی سرگرمیاں اور کمیونٹی کی اجتماعی شادیاں بھی شامل ہیں۔ بوہرہ جماعت کی خدمات انسانیت و ہمدردی کے جذبےکو فروغ دیتی ہے۔
حیدرآباد کینٹ میں بوہرہ جماعت کے تین افراد مرتضی، شبیر اور حاتم برہان کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔ تینوں آپس میں بھائی تھے۔ فائرنگ سے دو بھائی جاں بحق ہوگئے، جس کے باعث بوہرہ جماعت غم و غصے سمیت خوف میں مبتلا ہے۔
حیدرآباد پولیس کے مطابق واقعے کے پیچھے ان کی کوئی ذاتی دشمنی ہوسکتی ہے یا پھر انھیں مذہبی فرقہ واریت کی بناء پرقتل کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے داودی بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ شیخ مسلم حکیم کا کہنا ہے کہ تینوں بھائیوں کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، مرتضی سموسے بیچ کر یومیہ چند سوروپے ہی کماتا تھاجبکہ شبیر جماعت خانے میں کام کرتا تھا اور زخمی ہونیوالا حاتم برہانی قاسم آباد میں دکانوں پر کھانا سپلائی کرنے کا کام کرتا ہے۔ ان بھائیوں کی کسی سے کیا دشمنی ہوسکتی ہے۔
حیدرآباد میں بوہرہ جماعت کے افراد کو نشانہ بنانے کے واقعے سے قبل کراچی میں بھی اس کمیونٹی کے افراد پر حملے کا واقعہ پیش آچکا ہے۔دو ماہ قبل کراچی میں حیدری کے علاقے میں دو بم دھماکوں میں بوہرہ جماعت کو نشانہ بنایا گیا تھا،دونوں دھماکے ان کی عبادت گاہ کے قریب کئے گئے تھے، جن کا ہدف بن کر 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔پہلے کراچی میں بوہرہ جماعت کے افراد خوف زدہ تھے اب حیدرآباد شہر میں بھی بوہرہ جماعت کے افراد خود کو غیر محفوظ سمجھ کر خوف میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں۔
بوہرہ جماعت تعارف:
پاکستان میں بوہرہ جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد مختلف شہروں میں رہائش پذیر ہیں اور وہ اپنی منفرد وضع قطع کے باعث اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں۔
بوہرہ امن پسند جماعت:
بوہرہ جماعت پاکستان کی سب سے امن پسند جماعت کہلاتی ہے، اس کمیوٹی کے افراد عموماً کسی سے کوئی جھگڑا یا بحث تکرار نہیں کرتے۔یہ کمیونٹی سیدنا برہان الدین کی پیروکار ہے، جنھیں بین الاقوامی سطح پر امن پسند ہونیکا عالمی اعزاز بھی مل چکا ہے۔
بوہرہ کمیونٹی کی فلاحی خدمات:
بوہرہ جماعت کی تمام افراد اپنی کمیونٹی کے لئے متعدد فلاحی کام کرتے ہیں جن میں اپنی کمیونٹی کے افراد کیلئے علاج معالجہ ،بچوں کی تعلیم، امدادی سرگرمیاں اور کمیونٹی کی اجتماعی شادیاں بھی شامل ہیں۔ بوہرہ جماعت کی خدمات انسانیت و ہمدردی کے جذبےکو فروغ دیتی ہے۔