سی آئی اے کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ ڈیوڈ پیٹریس نےشادی شدہ ہونے کے باوجود کسی دوسری عورت سے روابط کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
جنرل پیٹریس کی جانب سے سی آئی اے سٹاف کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے جمعرات کو صدر براک اوباما سے ملاقات کے موقع پر اپنا استعفیٰ ذاتی طور پر انہیں پیش کیا۔
اپنے خط میں انہوں نے کہاہے کہ 37 سالہ شادی شدہ زندگی کے باوجود کسی دوسری عورت سے تعلق قائم کرنے کا ان کا فیصلہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا اور سی آئی اے جیسے ادارے کے سربراہ کے طور پر یہ ناقابل قبول تھا۔
جنرل پیٹریس کا کہناہے کہ انہیں سی آئی اے کے لیے کام کرنے پر فخر ہے ۔ انہوں نے سی آئی اے کے اہل کاروں کو ان کی خدمات پر، جنہیں انہوں نے گراں قدر قراردیا، شکریہ ادا کیا۔
صدربراک اوباما نے کہاہے کہ جنرل پیٹریس نے اپنی زندگی ایک فوجی کے طور پر اور امریکی انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ کے حیثیت سے شاندار خدمات انجام دیتے ہوئے گذاری ہے۔
60 سالہ جنرل پیٹریس نے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی سے اپنی فوجی زندگی کا آغاز کیا تھا۔
وہ ترقی کرتے ہوئے فور سٹار جنرل کے عہدے تک پہنچے اور عراق کی جنگ میں انہوں نے بین الاقوامی فوج کی قیادت کے فرائض بھی سرانجام دیے۔
بعد ازاں انہیں افغانستان میں امریکی فوج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا جہاں وہ گذشتہ سال سی آئی اے کے سربراہ مقرر ہونے تک تعینات رہے۔
جنرل پیٹریس کا شمار دنیا کے بہترین فوجی کمانڈروں میں کیا جاتا ہے۔
جنرل پیٹریس کی جانب سے سی آئی اے سٹاف کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے جمعرات کو صدر براک اوباما سے ملاقات کے موقع پر اپنا استعفیٰ ذاتی طور پر انہیں پیش کیا۔
اپنے خط میں انہوں نے کہاہے کہ 37 سالہ شادی شدہ زندگی کے باوجود کسی دوسری عورت سے تعلق قائم کرنے کا ان کا فیصلہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا اور سی آئی اے جیسے ادارے کے سربراہ کے طور پر یہ ناقابل قبول تھا۔
جنرل پیٹریس کا کہناہے کہ انہیں سی آئی اے کے لیے کام کرنے پر فخر ہے ۔ انہوں نے سی آئی اے کے اہل کاروں کو ان کی خدمات پر، جنہیں انہوں نے گراں قدر قراردیا، شکریہ ادا کیا۔
صدربراک اوباما نے کہاہے کہ جنرل پیٹریس نے اپنی زندگی ایک فوجی کے طور پر اور امریکی انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ کے حیثیت سے شاندار خدمات انجام دیتے ہوئے گذاری ہے۔
60 سالہ جنرل پیٹریس نے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی سے اپنی فوجی زندگی کا آغاز کیا تھا۔
وہ ترقی کرتے ہوئے فور سٹار جنرل کے عہدے تک پہنچے اور عراق کی جنگ میں انہوں نے بین الاقوامی فوج کی قیادت کے فرائض بھی سرانجام دیے۔
بعد ازاں انہیں افغانستان میں امریکی فوج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا جہاں وہ گذشتہ سال سی آئی اے کے سربراہ مقرر ہونے تک تعینات رہے۔
جنرل پیٹریس کا شمار دنیا کے بہترین فوجی کمانڈروں میں کیا جاتا ہے۔