کراچی کے علاقے لانڈھی میں واقع مظفر آباد کالونی میں بدھ کی شام چائے کے ایک ہوٹل میں دھماکا خیز مواد پھٹنے سے ہوٹل کا مالک اور ایک پولیس اہلکار سمیت 2افراد ہلاک اورچھ زخمی ہوگئے۔زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے ۔
ایس پی سی آئی ڈی مظہر مشوانی کے مطابق دھماکہ خیز مواد ہوٹل کی ایک ٹیبل کے نیچے رکھا تھا جو اچانک دھماکے سے پھٹ گیا۔
زخمیوں کو فوری طورپر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو افراد دم توڑ گئے۔ جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمال نے دو نوں افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔
بدھ کو ہی شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں صبح سے شام تک مجموعی طور پرنو افراد ہلاک ہوگئے۔ غریب آباد، بولٹن مارکیٹ، میٹروول ، بلدیہ ٹاوٴن، ضیاء کالونی کورنگی اور، اورنگی ٹاوٴن سمیت متعدد علاقوں میں دن کے مختلف اوقات میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب منگھوپیر کی میاں والی کالونی میں نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سواروں نے دوتاجروں کے گھر پر کریکر سے دھماکا کیا اور فرار ہوگئے۔ دھماکے سے دوگاڑیوں کو نقصان پہنچا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مکینوں سے جرائم پیشہ افراد نے پچاس لاکھ روپے بھتہ طلب کیاگیا تھا۔
پولیس کے ایک اہلکار نے نے نام نہ بتانے کی شرط پر وائس آف امریکہ کے نمائندے کو بتایا کہ کریکر دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی بنیادی وجہ بھتہ خوری ہے۔ جرائم پیشہ افراد تاجروں سے بھتہ طلب کرتے ہیں اور نہ دینے کی صورت میں یا توانہیں فائرنگ کا نشانہ بنادیا جاتا ہے یا ان پر دباوٴ بڑھانے کیلئے کریکر سے حملے کئے جاتے ہیں۔
ایس پی سی آئی ڈی مظہر مشوانی کے مطابق دھماکہ خیز مواد ہوٹل کی ایک ٹیبل کے نیچے رکھا تھا جو اچانک دھماکے سے پھٹ گیا۔
زخمیوں کو فوری طورپر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو افراد دم توڑ گئے۔ جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمال نے دو نوں افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔
بدھ کو ہی شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں صبح سے شام تک مجموعی طور پرنو افراد ہلاک ہوگئے۔ غریب آباد، بولٹن مارکیٹ، میٹروول ، بلدیہ ٹاوٴن، ضیاء کالونی کورنگی اور، اورنگی ٹاوٴن سمیت متعدد علاقوں میں دن کے مختلف اوقات میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب منگھوپیر کی میاں والی کالونی میں نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سواروں نے دوتاجروں کے گھر پر کریکر سے دھماکا کیا اور فرار ہوگئے۔ دھماکے سے دوگاڑیوں کو نقصان پہنچا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مکینوں سے جرائم پیشہ افراد نے پچاس لاکھ روپے بھتہ طلب کیاگیا تھا۔
پولیس کے ایک اہلکار نے نے نام نہ بتانے کی شرط پر وائس آف امریکہ کے نمائندے کو بتایا کہ کریکر دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی بنیادی وجہ بھتہ خوری ہے۔ جرائم پیشہ افراد تاجروں سے بھتہ طلب کرتے ہیں اور نہ دینے کی صورت میں یا توانہیں فائرنگ کا نشانہ بنادیا جاتا ہے یا ان پر دباوٴ بڑھانے کیلئے کریکر سے حملے کئے جاتے ہیں۔