غزہ میں غیر استعمال شدہ اسلحہ کو ناکارہ بنانے کے دوران ہونے والے دھماکے سے ایک غیر ملکی صحافی سمیت کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
مرنے والوں میں امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کا ایک اطالوی صحافی سیمون کامیلی اور اس کا مقامی مترجم بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق بدھ کو پولیس کے اہلکار اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ایک جگہ پڑے ہوئے غیر استعمال شدہ بارود کو ناکارہ بنا رہے تھے کہ اس دوران اس میں زوردار دھماکا ہوا۔
دھماکے سے تین پولیس اہلکار بھی مارے گئے جب کہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک فوٹوگرافر حاتم موسیٰ سمیت چار افراد بری طرح زخمی ہوئے۔
'اے پی' کے مطابق سیمون کا تعلق اٹلی سے تھا اور وہ 2005ء سے ایجنسی کے ساتھ کام کرتے آ رہے تھے۔ انھیں 2006ء میں یروشلم بھیجا گیا تھا جہاں وہ اکثر غزہ میں بھی مختلف واقعات کی کوریج کرتے تھے۔
بدھ کو وہ لڑائی کے بعد غزہ کی صورتحال پر مبنی ایک خبر پر کام کر رہے تھے۔
اٹلی کی وزیر خارجہ نے اپنی حکومت کی طرف سے ہلاک ہونے والے صحافی کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیمون کی ہلاکت اس بات پر زور دیتی ہے کہ جلد از جلد مشرق وسطیٰ کے تنازع کا دیر پا حل تلاش کیا جائے۔
" ایک بار پھر ایک صحافی نے اس جنگ میں اپنی جان کی قیمت ادا کی جو بہت طویل ہوچلی ہے، اور چند ماہ کے دوران یہ دوسرا موقع ہے جب ہماری آنکھیں اپنے جرات مند صحافی کی موت پر نم ہوئی ہیں۔"