بلوچستان کے مر کزی شہر کو ئٹہ میں نا معلوم مو ٹر سائیکلوں نے پولیس کی گاڑی پر حملہ کر کے ایک پولیس اہل کار کو ہلاک اور دو دیگر کو زخمی کر دیا ۔ جس کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق بدھ کی شام کو افطار سے پہلے کو ئٹہ کے علاقے ارباب کر م پر مسجد کے سامنے کھڑ ی پولیس کی ایک موبائل گاڑی پر مو ٹر سائیکل پر سوار نا معلوم مسلح افراد نے اندھا دُھند گولیاں برسا دیں ۔ فائرنگ کی زد میں تین پولیس اہل کار آئے جن میں سے ایک نوجوان سعید احمد لانگو نے موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ جبکہ دیگر دو زخمیوں کو سول اسپتال کو ئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اُن کی حالت تسلی بخش بتائی ہے۔
واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے اور وہاں سے شواہد جمع کئے، اور عینی شاہدین سے واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے لائے جائیں گے اور پولیس پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کو ہر حال کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ یا تنظیم کی طرف سے قبول نہیں کی گئی۔
بلوچستان میں ایک بڑے عر صے سے پولیس، فرنٹیر کور اور قانون نا فذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہل کاروں ٹارگٹ کرنے اور اُن پر خودکش حملے ہوتے رہے ہیں جس میں اب تک پولیس کے لگ بھگ ایک درجن اعلیٰ افسران اور درجنوں اہل کار جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
گزشتہ ماہ مئی میں دو پولیس اہل کار، اپریل کے دوران چھ، اور مارچ میں پولیس کے پی ڈی ایس پی کی گاڑی پر حملے میں دو پولیس اہل کار ہلاک ہو گئے تھے۔
کو ئٹہ پولیس کے سربراہ ڈی ائی جی عبد الرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ کو ئٹہ شہر کی تنگ گلیوں میں سٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لئے پولیس کے چار سو جوانوں پر مشتمل نئی فالکن فورس تشکیل دے دی گئی ہے جس کی کارکردگی بہت بہتر ہے اور اب سٹریٹ اور پولیس و دیگر اداروں کے اہل کاروں پر حملوں کا سلسلہ کافی کم ہوگیا ہے۔