بھارتی زیرِ انتظام وادئ کشمیر میں تمام کھلے میدانوں، سڑکوں اور مکانوں و دیگر عمارتوں کی چھتوں نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی ہے۔ ریاست کے گرمائی صدر مقام سرینگر اور وادی کے دوسرے حصوں میں لوگوں کو سال 2019 کی پہلی برف باری کا مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔ نوجوان اور بچے 'سنو مین' یا برف کے انسان بنانے اور ایک دوسرے پر برف پھینکنے میں مگن رہے۔ صبح صبح کئی لوگ اُن مخصوص دکانوں کی طرف جاتے دیکھے گیے جہاں سردیوں کی ایک خاص اور لذیذ ڈِش ہریسہ زعفرانی تیار اور پیش کی جاتی ہے۔
تاہم بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی میں زمینی اور فضائی رابطوں کے ساتھ ساتھ بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
تاہم بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی میں زمینی اور فضائی رابطوں کے ساتھ ساتھ بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔