رسائی کے لنکس

تارکین وطن کا ایک اور قافلہ امریکہ کی جانب رواں


ہنڈورس سے امریکہ کی جانب بڑھنے والا تارکین وطن کا قافلہ۔ 14 جنوری 2019
ہنڈورس سے امریکہ کی جانب بڑھنے والا تارکین وطن کا قافلہ۔ 14 جنوری 2019

ہنڈورس سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں تارکین وطن نے ایک قافلے کی شکل میں اس امید پر پیر کے روز امریکہ کی جانب سفر شروع کردیا ہے کہ وہ سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جائیں گے اور وہاں اپنا مستقبل سنوار سکیں گے۔

اس سے پہلے وسطی امریکی ملکوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد پر مشتمل ایک ایسے ہی قافلے کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

وسطی امریکہ کے تارکین وطن کا قافلہ امریکی کی امیگریشن پالیسی سے متعلق بحث مباحثے کا ایک اہم موضوع بنا ہوا ہے اور صدر ٹرمپ مسلسل یہ کہہ رہے ہیں وہ غیر قانونی تارکین وطن کو سرحد عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کانگریس سے کہا ہے وہ غیرقانونی تارکین وطن کو روکنے کے لیے میکسیکو کی سرحد پر ایک فولادی یا کنکریٹ کی دیوار بنانے کے لیے 5 ارب ڈالر سے زیادہ کے فنڈز مختص کریں۔

دیوار کے تنازع میں حکومتی اخراجات کے لیے فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے مرکزی حکومت کا جزوی شٹ ڈاؤن اب اپنے چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔

پیر کے روز ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں کئی سو لوگ سین پیڈرو سولا میں اکھٹے ہو چکے ہیں۔ وہ ہنڈورس کے جھنڈے لہرا رہے ہیں۔ اپنے اس سفر کے دوران انہیں امریکہ اور میکسیکو کے درمیان سرحد پر پہنچنے میں کئی ہفتے بلکہ مہینوں لگ سکتے ہیں۔

خبروں کے مطابق اس وقت قافلے میں 600 سے 800 افراد شامل ہیں۔

پچھلے سال اکتوبر میں ایک ایسا ہی قافلہ امریکہ کی سرحد کی جانب روانہ ہوا تھا۔ قافلے میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ بھوک اور تشدد سے بھاگ کر امریکہ جا رہے ہیں تا کہ اپنا مستقبل بہتر بنا سکیں۔

اکتوبر میں سفر شروع کرنے والے تارکین وطن کا قافلہ اگرچہ سخت سیکیورٹی انتظامات کے باعث سرحد عبور کرنے میں ناکام ہو گیا تھا اور کارواں میں شامل اکثر افراد اپنے ملکوں کو لوٹ گئےتھے، لیکن اب بھی لگ بھگ ڈھائی ہزار افراد میکسیکو کے سرحدی شہر تیوانا میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں اور انہیں توقع ہے کہ ایک روز وہ سرحد عبور کر سکیں گے۔ جب کہ 7000 سے زیادہ تارکین وطن اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

نئے قافلے میں شامل ایک 24 سالہ نوجوان دیرون پیرز نے خبررساں ادارے روئیٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسے یقین ہے کہ ایک روز وہ امریکہ میں اچھا روزگار حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ اس کا کہنا تھا کہ اسے توقع ہے کہ ایک روز صدر ٹرمپ کے دل میں رحم کا جذبہ ابھرے گا اور وہ انہیں امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دے دیں گے۔

امریکہ کی طرف بڑھنے والے قافلے میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ انہیں توقع ہے کہ تارکین وطن کی یہ نئی کوشش کامیاب رہے گی۔

دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے میکسیکو سرحد پر حفاظتی انتظامات میں اضافہ کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG