امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ جنرل فرینک مکنزی نے داعش کے سربراہ اور امریکہ کو مطلوب جنگجو ابوبکر البغدادی کے خلاف کیے گئے آپریشن کی تصاویر اور ویڈیو جاری کردی ہے۔
جنرل فرینک نے بدھ کو پینٹاگان میں اخباری نمائندوں کو اس فوجی کارروائی کی تفصیلات بتائیں۔ یہ تصاویر اور ویڈیو ’ڈی کلاسی فائی‘ ہونے کے بعد جاری کی گئی ہیں۔
تصاویر میں شام کے صوبہ ادلب میں اُس عمارت کا احاطہ دکھایا گیا ہے جسے چھاپے میں نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا۔ البغدادی اس عمارت میں چھپا ہوا تھا۔
امریکی سینٹرل کمان نے ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کی ہے جس میں عمارت کے احاطے کے قریب جنگجو دیکھے جا سکتے ہیں۔
یہ شمال مغربی شام کے علاقے میں واقع وہ کمپاؤنڈ ہے جہاں البغدادی کی موجودگی کی اطلاع تھی۔
سینٹرل کمان کے کمانڈر نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ کارروائی کے دوران دو افراد اور دو خواتین ہلاک ہوئیں جب کہ دو بچے جن کی عمر 12 برس سے کم تھی، اس وقت ہلاک ہوئے جب البغدادی نے دھماکہ خیز مواد سے بھری جیکٹ کو دھماکے سے اڑا دیا۔
مکنزی نے مزید بتایا کہ آپریشن کے آخری لمحات میں البغدادی ایک سرنگ میں داخل ہوچکا تھا جہاں سے وہ فائر کرتا رہا۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ البغدادی بچوں کی طرح ’’چیخیں مار رہا تھا، رو رہا تھا اور ریں ریں کر رہا تھا۔‘‘