امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر جیسن ملر کا کہنا ہے ٹوئٹر، فیس بک اور دیگر سوشل پلیٹ فارمز کی جانب سے پابندی کے بعد ٹرمپ اپنا سوشل میڈیا پلیٹ فارم لانچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے 'فوکس نیوز' کو دیے گئے انٹرویو میں ملر نے کہا کہ اُن کا خیال ہے ٹرمپ آئندہ دو سے تین ماہ تک سوشل میڈیا پر متحرک ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ڈونلڈ ٹرمپ کی سوشل میڈیا پر واپسی سے پورا منظر نامہ تبدیل ہو جائے گا۔ ہر شخص یہ دیکھنے کے انتظار میں ہو گا کہ سابق صدر اب کیا کریں گے۔"
ملر سابق صدر کی دونوں انتخابی مہمات کے دوران اہم عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں سوشل میڈیا پر خاصے متحرک رہتے تھے۔ وہ ٹوئٹر کے ذریعے اپنے مخالفین پر کڑی تنقید بھی کرتے تھے اور اہم اعلانات بھی کرتے تھے۔ سابق صدر کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر آٹھ کروڑ 80 لاکھ فالوورز تھے۔
لیکن رواں سال چھ جنوری کو کیپٹل ہل کی عمارت پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد ٹوئٹر نے سابق صدر کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام، یوٹیوب اور اسنیپ چیٹ نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس عارضی یا مستقل طور پر بند کر دیے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جب سے صدارت سے سبکدوش ہوئے ہیں، وہ خاموش اور سیاسی طور پر زیادہ متحرک نہیں ہیں۔ اب شاذ و نادر ہی ان کی جانب سے کوئی بیان جاری ہوتا ہے۔ لیکن جیسن ملر کے بقول "ٹرمپ اس دوران سخت محنت کر رہے تھے۔"
اُن کے بقول سابق صدر اپنی رہائش گاہ پر اعلٰی سطحی اجلاسوں کے علاوہ مختلف کمپنیوں اور اہم شخصیات سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق صدر وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد اب زیادہ تر وقت ریاست فلوریڈا میں اپنے مارا لاگو ریزارٹ میں گزارتے ہیں۔
ٹرمپ کے نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے متعلق مزید وضاحت کرتے ہوئے ملز نے کہا یہ "یہ ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ہو گا، کیوں کہ ٹرمپ کے چاہنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے لہذٰا لاکھوں افراد اس کا حصہ بنیں گے۔"
البتہ ملر نے مزید وضاحت نہیں کی کہ یہ پلیٹ فارم کس طرز کا ہو گا اور کیا وہ بھی اس منصوبے میں شامل ہوں گے یا نہیں۔