فٹ بال کی عالمی تنظیم 'فیفا' کی طرف سے روس کو ورلڈ کپ کوالیفائنگ سے فوری طور پر باہر نہ کرنے پر یورپی ممالک کی طرف سے شدید ردِعمل سامنے آرہا ہے۔
فیفا نے روس کو ورلڈکپ کوالیفائنگ میچز کے لیے روسی فٹ بال یونین کے نام سے غیر جانبدار مقامات پر پرچم اور ترانے کے بغیر کھیلنے کی اجازت دی ہے۔ یورپی ملکوں نے فیفا کے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے تناظر میں پولینڈنے فیفا کے ردِعمل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی 24 مارچ کو شیڈول کیے گئے روس سے ورلڈ کپ پلے آف سیمی فائنل میں کھیلنے سے انکار کے فیصلے پر ڈٹا ہوا ہے۔
پولش فٹ بال فیڈریشن کے صدر سیزری کولیسزا نےفیفا کے فیصلے کو مکمل طور پر ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ "ہمارا مؤقف برقرار ہے کہ پولینڈ کی قومی ٹیم روس کے ساتھ نہیں کھیلے گی، چاہے ٹیم کا نام کچھ بھی ہو۔"
یاد رہے کہ روس اور پولینڈ کے پلے آف میں جیتنے والی ٹیم 29 مارچ کو سوئیڈن یا جمہوریہ چیک کی میزبانی کرے گی اور اس مقابلے سے پتا چلے گا کہ 21 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں کون سی ٹیم نمائندگی حاصل کر سکے گی۔
دریں اثنا فیفا نےایک بیان میں کہا ہے کہ تنظیم آئی او سی، یو ای ایف اے یعنی یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنز کی یونین سمیت دیگر کھیلوں کی تنظیموں کے ساتھ بات چیت کو جاری رکھے گی تاکہ کسی بھی اضافی اقدامات یا پابندیوں کا تعین کیا جا سکے۔
سویڈش فیڈریشن کے صدر کارل ایرک نیلسن، جو کہ یو ای ایف اے کے سینئر نائب صدرہیں، نے کہا ہے کہ وہ فیفا کے اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں جب کہ چیک ری پبلک نے کہا کہ فیفا کے سمجھوتے کے باوجود اس نے روس سے نہ کھیلنے کا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔
دوسری جانب فیفا نے کہاہے کہ وہ تینوں ایسوسی ایشنز کے ساتھ رابطے میں ہےتاکہ باہم مل کر ایک مناسب اور قابل قبولِ حل تلاش کیا جاسکے۔
ادھر انگلش فٹ بال ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ اس کی قومی ٹیمیں مستقبل قریب میں روس سے کھیلنے سے انکار کر دیں گی۔
خیال رہے کہ روس نے خواتین کی یورپی چیمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے جس کی میزبانی انگلینڈ رواں برس جون میں کرے گا۔
انگلینڈ کی فٹ بال ایسوسی ایشن نے کہا کہ روس سے نہ کھیلنے کا فیصلہ "یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور روسی قیادت کی طرف سے کیے جانے والے مظالم کی تہہ دل سے مذمت کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔"
خبر رساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' کی ایک رپورٹ کے مطابق اگر فیفا کے ورلڈ کپ کے ضوابط کا بغور جائزہ لیا جائے تو روس کے ساتھ کھیلنے سے انکار کرنے پر پولش، سوئیڈش اور چیک فیڈریشنز کو بھی تادیبی کارروائی کے لیے ذمے دار بنا یا جاسکتا ہے اور انہیں جرمانہ اور معاوضہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔
یورپی فٹبال ایسوسی ایشنز کی یونین ، یوای ایف اے، نے جمعہ کو 2022 چیمپئنز لیگ کا فائنل سینٹ پیٹرزبرگ سے پیرس منتقل کر دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کے مقابلوں میں روسی اور یوکرین کی ٹیموں کو غیر جانبدار ممالک میں ہوم گیمز کھیلنے چاہئیں۔
البتہ یو ای ایف اے نے اسپارٹک ماسکو کو دوسرے درجے کی یوروپا لیگ کے راؤنڈ آف 16 میں کھیل جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔
یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے باعث روسی صدر ولادیمیر پوٹن عارضی طور پر عالمی کھیلوں میں اپنا سب سے اعلیٰ سرکاری عہدہ بھی کھو بیٹھے ہیں۔ بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن نے پوٹن کو اعزازی صدر کے عہدے سے یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے ہٹا دیا تھا۔
یاد رہے کہ روسی صدر جوڈو کے شوقین ہیں اور انہوں نے 2012 کے لندن اولمپکس میں اس کھیل میں شرکت کی تھی۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے' ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔