امریکہ نے کہا کہ روس میڈیا کی آزادی اور سچ کو دبانے کے لیے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔وہاں ریگولیٹر اتھارٹی نے بیشتر میڈیا اداروں کو بند کرنے کے بعد اب وائس آف امریکہ کے روس کے نیٹ ورک بلاک کرنے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی محکمۂ خٰارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ روس کی یوکرین کے خلاف جارحیت پر لوگوں کو گمراہ کرنے اور سچ کو دبانے کی کوششوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حقائق تک رسائی روسی عوام کا حق ہے۔
روس کے میڈیا کو ریگولیٹ کرنے والے ادارے ’روسکمندزر‘ نے وائس آف امریکہ کو بدھ کو ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وی او اے کی روسی زبان کی ویب سائٹ کے پاس 24 گھنٹوں کا وقت ہے کہ وہ اس سے وہ تمام مواد ہٹائے جسے ماسکو غیر قانونی قرار دے چکا ہے ورنہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی یا اسے بلاک کر دیا جائے گا۔
روسی اقدامات کے جواب میں یورپی یونین نے بھی بدھ کو اعلان کیا ہے کہ روس کے سرکاری اداروں آر ٹی اور اسپوتنک پر غلط معلومات پھیلانے کی وجہ سے پابندی عائد کی جا رہی ہے۔
وائس آف امریکہ کی قائم مقام ڈائریکٹر یولانڈا لوپیز نے کہا ہے کہ وائس آف امریکہ میڈیا ریگولیٹر کے احکامات سے واقف ہے البتہ اس کی تعمیل نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے بیان میں مزید کہا کہ درست اور قابلِ بھروسہ صحافت ہی وہ وجوہات ہیں جس سے روس میں لوگ وائس آف امریکہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ معلومات کی آزادانہ فراہمی پر کوئی بھی قدغن انتہائی پریشان کن اور جمہوری معاشرے کی روایات کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کے عوام کو آزاد میڈیا تک رسائی کا حق حاصل ہے اسی لیے وائس آف امریکہ روس کے ریگولیٹر کے احکامات کی پابندی نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ وائس آف امریکہ ان ایک درجن میڈیا اداروں میں شامل ہے جنہیں روس کے ریگولیٹر نے پابندیاں عائد کرنے یا بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اتوار کو اس ریگولیٹر نے ریڈیو فری یورپْ/ ریڈیو لبرٹی کے وائس آف امریکہ کے تعاون سے بننے والے ڈیلی شو ’کرنٹ ٹائم سمیت ایک اور شو پر پابندی عائد کی تھی۔
ریڈیو فری یورپ/ ریڈیو لبرٹی اور وائس آف امریکہ امریکی عوام کے ٹیکس سے چلنے والی ایجنسی فارگلوبل میڈیا کے ماتحت ادارے ہیں۔
روس میں میڈیا کے اداروں کے خلاف اقدامات کی عالمی سطح پر بھی مذمت کی جا رہی ہے۔