ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نےمنگل کو کہا ہے کہ وہ سیمی کنڈکٹر چپس کی کمی کی وجہ سے مارچ کی اضافی پیدوار میں کٹوتی کررہا ہے۔ جاپانی کار ساز کمپنی نے یہ اعلان پیدوار میں اپریل تا جون سہ ماہی میں اپنے ہدف میں بیس فیصد کمی کرنے کے اعلان کے چند ہی دنوں بعد کیا ہے۔
کمپنی نے کہا ہےکہ وہ بائیس مارچ سے پورے ایک ہفتے کے لیے ایک فیکڑی میں ایک لائن پر پیدوار معطل کررہی ہے۔ یہ پچھلے مہینے اعلان کردہ دو فیکٹریوں میں پیدوار کی معطلی کے علاوہ ہے۔ ٹویوٹا کے ترجمان نے کہا کہ منی وین کی پیدوار اس تازہ ترین معطلی سے متاثر ہوگی۔
گزشتہ ہفتے ٹویوٹا نے کہا تھا کہ وہ مائیکرو چپس اور دیگر پارٹس کی قلت کے شکار سپلائر پر دباو کو کم کرنے کے لیے اپریل سے شروع ہونے والی سہ ماہی میں پیدوار کو کم کرے گا ۔
یہ خبر پیر کو ٹویوٹا کے اس اعلان کے بعد سامنےآئی ہے کہ وہ چین کےشہر انگچون میں ایک پلانٹ میں کووڈ نائنٹین کی تازہ پابندیوں کی وجہ سے پیداوار روک رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کٹوتیوں کے باوجود ٹویوٹا پورے سال کے لیے پچاسی لاکھ گاڑیوں کی پیدوار کے ہدف کو برقرار رکھے گا۔
چپس کی عالمی قلت نے سمارٹ فونز سے لے کر کنزیومر الیکڑونکس اور کار بنانے والی کمپنیوں تک کو مشکلات سےدوچار کردیا ہے، جس سے ٹویوٹا سمیت دیگرکمپنیاں خام مال کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پیدوار میں کٹوتی پر مجبور ہوگئی ہیں۔
ٹویوٹا، فوکس ویگن اور دیگر کارساز اداروں نے یوکرین پر حملے کے بعد سپلائی چین میں آنےوالی رکاوٹوں کی وجہ سے اپنے روسی پلانٹس میں پیدوار پہلے ہی روک دی ہے۔
(اس خبر میں مواد خبررساں ادارے رائٹرز سے لیا گیا ہے)