رسائی کے لنکس

بھارتی تجارتی سامان کی کھیپ پہلی بار براستہ پاکستان ازبکستان برآمد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کے ایک تاجر نے پہلی بار پاکستان اور طالبان کے زیر انتظام افغانستان کےزمینی راستے سے ازبکستان کو تجارتی سامان برآمد کیا ہے۔

طالبان کی وزارت صنعت وتجارت کے ترجمان نے بتایا کہ 140 ٹن گارگو، جس میں زیادہ تر ہندوستانی چینی ہے، لے جانے والے ٹرک بدھ کو کابل سے ازبک دارلحکومت تاشقند کے لیے روانہ ہوئے۔مولانا ظہیر نے وی او اے کو بتایا کہ یہ کھیپ ایک دن پہلے پاکستان سے طورخم بارڈ کے ذریعہ افغان دارلحکومت پہنچی تھی۔

ان کی وزارت نے ہندوستانی سامان کی آمد ورفت میں سہولت فراہم کرنے کے لیےایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا اور اسے افغانستان کو وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان ایک اہم تجارتی گرزرگاہ میں تبدیل کرنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا ۔

ایک پاکستانی اہلکار نے وی او اے کو بتایا کہ تجارتی گارگو بھارت کے شہر ممبئی سےروانہ کیا گیا تھا اور پاکستان اور ازبکستان کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے دو طرفہ ٹرانزٹ معاہدے کے تحت اس ماہ کے شروع میں کراچی کی بندرگاہ سے ہوتا ہوا ازبک درآمدکنندہ کےلیے ٹرک میں لادا گیا تھا۔

ازبک صدر شوکت مرزیوئیف نے مارچ کے شروع میں اسلام آباد کے اپنے دو روزہ سرکاری دورے میں کئی دیگردستاویزات کے ساتھ اس معاہدے پر بھی دستخط کیے تھے۔

پاکستانی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ ازبکستان جانے والی ہندوستانی تجارتی کھیپ معاہدے کے تحت نجی طور پر ترتیب دی گئی کاروباری سرگرمی تھی اور اس میں چاروں ممالک میں سے کسی کی حکومت شامل نہیں تھی۔اس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب یہ نقل و حمل جاری رہے گی اور ازبکستان پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعہ کہیں سے بھی سامان درآمد کرسکے گا۔ ا زبکستان خود چاروں طرف خشکی سے گھرا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ طالبان ان تجارتی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے پابند ہیں کیونکہ خشکی میں گھرے افغانستان کی طرح ازبکستان کو بھی بین الااقوامی تجارت کے لیے پاکستانی بندرگاہوں تک رسائی کے حقوق حاصل ہیں۔

طویل عرصے سے جاری پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ(اے پی ٹی ٹی اے) کے تحت، پاکستان کابل کو اپنی بندرگاہوں ، زمینی اور فضائی راستوں سےدیگر ممالک کے ساتھ تجارت کی اجاز ت دیتا ہے۔

اے پی ٹی ٹی اے کے تحت افغان تاجروں کو پاکستانی زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے بھارت کو اپنا سامان برآمد کرنے کی اجازت ہے، لیکن اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے وہ بھارتی سامان کی درآمدصرف بندرگاہوں کے ذریعے ہی کرسکتے ہیں۔

تاہم، پاکستان نے حال ہی میں بھارت کو پچاس ہزار ٹن گندم افغانستان پہنچانے کے لیے اپنی زمینی راستے کو استعمال کرنے کی جازت دی تھی جو نئی دہلی نے انسانی ہمدردی کی امدادکے طورپر افغانستان کو عطیہ کی تھی۔

XS
SM
MD
LG