سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے غیر ملکی مراسلے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں کھلی سماعت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اداروں نے قوم کی آزادی اور خودداری کے لیے کردار ادا نہ کیا تو ہم غلاموں جیسی ہی زندگی گزارتے رہیں گے۔
ہفتے کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج اگر سپریم کورٹ نے اسٹینڈ نہ لیا تو کوئی بھی پاکستان کا وزیرِ اعظم غیر ملکی مداخلت کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو اسی وقت تحقیقات کرانی چاہئیں تھیں جب ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی تھی کہ پاکستان کے خلاف غیر ملکی سازش ہوئی۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ جمعے کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اعلامیے نے تصدیق کر دی کہ میری حکومت کے خلاف بیرونی مداخلت ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے، یہ واضح ہو گیا کہ ملک کے وزیرِ اعظم کو دھمکی دی گئی اور سازش کی گئی۔
سابق وزیرِ اعظم نے ایسے وقت میں پریس کانفرنس کی ہے جب جمعے کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کے خلاف کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ اس طرح کے مراسلے آتے رہتے ہیں۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ اس طرح کی دھمکیاں نہیں دی جاتیں۔ ماضی میں اس طرح کی دھمکیاں ذوالفقار علی بھٹو اور پرویز مشرف کو دی گئیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اُنہوں نے ملک بھر میں اپنی تنظیموں کو اسلام آباد کی حقیقی آزاد ی کے لیے مارچ کی ہدایت کر دی ہے جس کی کال وہ جلد دیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پشاور، کراچی اور لاہور کے جلسوں میں جس طرح لوگ آئے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ بیدار ہو چکے ہیں اور وہ اپنی آزادی اور خود مختاری کے لیے باہر نکلنے کو تیار ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ کابینہ میں 60 سے 70 فی صد لوگ ضمانت پر ہیں اور ان کے نام ای سی ایل پر ہیں۔ اس لیے کہ ان کی جائیدادیں باہر ہیں۔
عمران خان نے سوال اُٹھایا کہ کیا تحریکِ عدم اعتماد کے دوران ضمیر فروشی سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے لیے اہم نہیں تھی؟
اُن کا کہنا تھا کہ مجھے حٰیرت ہے کہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نے اس معاملے کو اہمیت نہیں دی۔
عمران خان بولے کہ اراکینِ اسمبلی کی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ میں آرٹیکل تریسٹھ اے زیرِ سماعت ہے۔ لہذٰا تحریکِ عدم اعتماد کے دوران 'غیر ملکی' سازش کا حصہ بننے والے اراکین کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو مستقبل میں بھی ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
سابق وزیرِ اعظم نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بھی جانب دار قرار دیتے ہوئے اُن سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
دھرنا دینا ہی آپ کی قسمت میں ہے: مریم اورنگزیب
عمران خان کی پریس کانفرنس پر ردِعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کو آٹھ مارچ سے لے کر 27 مارچ تک غیر ملکی سازش یاد نہیں آئی اور جب اتحادی ساتھ چھوڑنے لگے تو سازش یاد آ گئی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے پیچھے نواز شریف کی منصوبہ بندی تھی۔
عمران خان کی جانب اسلام آباد مارچ کی تیاریوں پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قسمت میں صرف دھرنا ہی ہے کیوں کہ اگر وہ ملک و قوم کی خدمت کرتے تو آج مارچ اور دھرنے کے اعلانات کے بجائے وزیرِ اعظم ہوتے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ڈر ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ اُن کے خلاف آنے والا ہے، لہذٰا وہ چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ کر کے اُن پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔