رسائی کے لنکس

امریکہ:حکومت اوراپوزیشن فائرنگ کے واقعات کے تدارک کے لیے مسودے پر متفق


امریکی کانگریس کی عمارت (کیپیٹل ہل، فائل فوٹو)
امریکی کانگریس کی عمارت (کیپیٹل ہل، فائل فوٹو)

امریکہ میں منگل کو حکمراں جماعت ڈیموکریٹک پارٹی اور حزب مخالف کی جماعت رپبلکن پارٹی کے سینیٹرز نے امریکہ میں گن وائلنس کو کم کرنے کیلئے بل کے ایک مسودے پر اتفاق کر لیا ہے تاہم اِسے قانون بنانے کیلئے کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظوری ابھی باقی ہے۔

80 صفحات پر مشتمل اِس بل کے مسودے کو منگل کی رات حتمی شکل دی گئی۔

امریکی ریاستوں ٹیکساس اور نیو یارک میں میس شوٹنگ یعنی کسی جگہ موجود بڑی تعداد میں لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کے حالیہ واقعات کے بعد ملک میں اسلحے سے پھیلنے والے تشدد پر قابو پانے کی بحث ایک بار پھر گرم ہوئی، جس کے بعددونوں جماعتوں کی جانب سے دس دس سینیٹروں پرمشتمل بیس رکنی ٹیم نے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا۔

گزشتہ ہفتہ کے روز واشنگٹن سمیت امریکہ کی کئی ریاستوں میں گن ریفارمز کے حق میں ریلیوں کا اہتمام کیا گیا، جسکے بعد اگلے روز یعنی اتوار کواِس دو جماعتی مشاورتی ٹیم نے ایک مشترکہ فریم ورک کا اعلان کیا۔تاہم کچھ نکات پر دونوں جماعتوں کا اتفاق نہ ہو سکا، اور بات چیت کا سلسلہ جاری رہا اور بالآخر منگل کوبل کا ایک مسودہ جاری گیا گیا ، جس پر حکومتی اور اپوزیشن دونوں جماعتیں متفق ہیں۔ اِس پیش رفت کا اعلان ڈیموکریٹ سینیٹر کرِس مرفی اور ٹیکساس سے رپبلکن سینیٹر جان کورنین نے کیا، جو اس مشاورتی ٹیم کے اہم مذاکرات کار ہیں۔

مجوزہ مسودے میں اسلحہ خریدنے والے اکیس سال سے کم عمر افراد کیلئے بیک گراونڈ چیک کو زیادہ سخت بنانے کی شق شامل کی گئی ہے، اسکے علاوہ اسلحے کے اسمگلروں کیلئے زیادہ سخت سزاوں، گھریلو تشدد کے الزام میں سزا یافتہ افراد پر اسلحہ خریدنے کی پابندی ، ا سکولوں کی سکیورٹی بڑھانے، ذہنی صحت کے اقدامات اور" ریڈ فلیگ قوانین" پر عمل درآمدکرنے والی انیس ریاستوں اور واشنگٹن کیلئے اضافی فنڈز کے نکات بھی شامل کئے گئے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق اِن تمام اقدامات کیلئے تقریبا 15 ارب ڈالر کی رقم درکار ہوگئی ۔

رپبلکنز کی مخالفت کی وجہ سے اس بل میں صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹس کی مرضی کے مطابق چند زیادہ فعال تجاویز کو شامل نہیں کیا جا سکا، جیسے عسکری ساخت کے اسلحے پر پابندی، یا اُسےخریدنے کیلئے کم از کم عمر کی حد کو 18سے بڑھا کر 21سال کرنا، زیادہ تعداد والے میگزینز کی فروخت پر پابندی اور ہر طرح کے اسلحے کی فروخت کیلئے بیک گراونڈ چیک کو لازمی بنانا شامل ہے۔

دہائیوں سے گن کنٹرول پر قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بننے والی گن لابی نیشنل رائفل ایسوسی ایشن (این آر اے)نے اِس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر سطح پر نامکمل ہے۔ کیونکہ یہ پرتشدد جرائم سے نمٹنے کے بجائے قانون کی پاسداری کرنے والے امریکیوں کیلئے دوسری ترمیم پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

مبصرین کے مطابق اِس بات کا امکان ہے کہ کانگریس کے ایوانِ زیریں یعنی ایوانِ نمائندگان میں اپوزیشن ارکان کی اکثریت اِس بل کی مخالفت کرے ۔ جبکہ ایوان بالا یعنی سینیٹ میں بل کی منظوری کیلئے 10 رپبلکن سینیٹرز کی حمایت درکار ہوگی۔ اِس بل کا مسودہ تیار کرنے میں مدد دینے والے رپبلکن سینیٹر جان کورنین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ کہ دو جماعتی مشاورتی ٹیم میں شامل 10 رپبلکن سینیٹرزاس کے حق میں دوٹ دیں گے۔

اگر یہ بل اِس ہفتے ووٹنگ کیلئے پیش نہ کیا جا سکا تو یہ پیش رفت تعطل کا شکار ہو سکتی ہے، کیونکہ اگلے دو ہفتے کیلئے امریکی کانگریس تعطیل کی وجہ سے بند ہو جائیگی۔

دوسری جانب منگل کے روز امریکی سپریم کورٹ نے ایک وفاقی قانون کے دائرہِ کار کو محدود کر دیا تھا جس میں اسلحے کے استعمال سے سرزد ہونے والے جرائم کے لیے سخت سزائیں دینا ضروری تھا۔سات ججوں نے اس فیصلے کی حمایت اور دو نے مخالفت کی تھی۔ عدالتِ عظمی کے مطابق اسلحے سے کی جانے والی کچھ وارداتوں پر، "پرتشدد جرائم "کے وفاقی قانون کا اطلاق نہیں کیا جا سکتا، جسکے تحت ملزمان کو پانچ سے دس سال کی اضافی سزا دی جا رہی تھی۔

(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG