رسائی کے لنکس

چین کی ایک بار پھر تائیوان کو فوجی طاقت سے کنٹرول کرنے کی دھمکی


 چین کی سنہوا نیوز ایجنسی کے اس فوٹو میں پیپلز لبریشن آرمی کا ایک رکن فوجی مشقوں کا دوربین سے مشاہدہ کر رہا ہے۔ تائیوان کا لین یانگ فریگیٹ پیچھے دکھائی دے رہا ہے :فائل فوٹو
چین کی سنہوا نیوز ایجنسی کے اس فوٹو میں پیپلز لبریشن آرمی کا ایک رکن فوجی مشقوں کا دوربین سے مشاہدہ کر رہا ہے۔ تائیوان کا لین یانگ فریگیٹ پیچھے دکھائی دے رہا ہے :فائل فوٹو

چین نے خود مختار تائیوان کو اپنے کنٹرول میں لانے کے لیے بدھ کے روز فوجی طاقت کے استعمال کی اپنی دھمکی کو ایسے میں دہرایا ہے جب تائیوان کے ارد گرد اشتعال انگیز فوجی مشقوں کے دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی کو حالیہ برسوں میں بلدن ترین مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، تائیوان امور سے متعلق کابینہ کے دفتر اور اس کے نیوز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری یہ بیان تقریباً ایک ہفتے تک چین کے جنگی جہازوں اور فضائیہ کے طیاروں کے ذریعے تائیوان کے پانیوں اور فضائی حدود میں میزائل داغنے اور دراندازی کے بعد جاری کیا گیا۔

ان اقدامات نے عالمی سپلائی چینز کے لیے انتہائی اہم خطے میں پروازوں اور جہاز رانی میں خلل ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں امریکہ، جاپان اور کئی دوسرے ملکوں کی جانب سے سخت مذمت کی گئی ہے۔

چینی بیان کے انگریزی ترجمے میں کہا گیا ہے کہ’’ بیجنگ انتہائی خلوص کے ساتھ کام کرے گا اور اتحاد نوکے حصول کے لیے اپنی بھرپور کوششیں کرے گا‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے" لیکن ہم طاقت کااستعمال ترک نہیں کریں گے، اور ہم تمام ضروری اقدامات کرنے کا اختیار محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ بیرونی مداخلت اور تمام علیحدگی پسند سرگرمیوں سے محفوظ رہنے کے لئے ہے۔ ہمارا حتمی مقصد چین کے پر امن اتحاد نو اور اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے امکانات کو یقینی بنانا ہے " ۔

چین کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز اقدامات گزشتہ ہفتے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے کے نتیجے میں سامنے آئے تھے ، لیکن تائیوان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دورے معمول کے ہیں اور یہ کہ چین نے اسے محض اپنی دھمکیوں کے لیے ایک بہانےکے طور پر استعمال کیا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان کی صدر سائی انگ وین کے ساتھ :۔فوٹو رائٹرز
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان کی صدر سائی انگ وین کے ساتھ :۔فوٹو رائٹرز

پلوسی کے دورے پر ایک ردعمل میں، چین نے کہا کہ وہ امریکہ، تائیوان کے اعلیٰ فوجی اور سیاسی حمایتی کے ساتھ بحری سیکیورٹی سے لے کر موسمیاتی تبدیلی تک کے مسائل پر مذاکرات کو منقطع کر رہا ہے۔

تائیوان کے وزیر خارجہ نے منگل کو متنبہ کیا کہ چینی فوجی مشقیں مغربی بحرالکاہل کے بڑے حصوں پر کنٹرول کے عزائم کی عکاسی کرتی ہیں، جب کہ تائی پے نے اپنے دفاع کے لیے اپنی تیاری کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی مشقیں کیں۔

جوزف وو نے تائی پے میں ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ بیجنگ کی حکمت عملی میں مشرقی اور جنوبی چین کے سمندروں کو آبنائے تائیوان کے ذریعے کنٹرول کرنا اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو حملے کی صورت میں تائیوان کی مدد سے روکنے کے لیے ناکہ بندی کرنا شامل ہو گا۔بیجنگ نے جاری مشقوں کو یہ اعلان کیے بغیر بڑھا دیا ہے کہ وہ کب ختم ہوں گی۔

تائیوان 1949 میں خانہ جنگی کے دوران مرکزی چین سے الگ ہو گیا اور جزیرے کے 23 ملین افراد نے چین کے ساتھ سیاسی اتحاد کی زبردست مخالفت کی، جبکہ قریبی اقتصادی روابط اور ڈی فیکٹو آزادی کی مسلسل حیثئت کو برقرار رکھنے کو ترجیح دی۔

اپنے حربوں کے ذریعے، چین تائیوان کی سرحدوں کے قریب پہنچ گیا ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ اسے ایک نئی تسلیم شدہ حقیقت کا رنگ دینے کی کوشش کر رہا ہو جس کے تحت وہ جزیرے کی بندرگاہوں اور فضائی حدود تک رسائی کو کنٹرول کر سکے۔

تائیوان کے وزیر خارجہ جوزف ووتائپے میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران : فوٹو اےپی
تائیوان کے وزیر خارجہ جوزف ووتائپے میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران : فوٹو اےپی

امریکہ کے ساتھ مذاکرات کو روکنا

تائیپے کے اہم حمایتی،امریکہ نے بھی خود کو چین کی دھمکیوں کا سامنا کرنےکے لئے آمادگی ظاہر کی ہے۔ واشنگٹن کے تائیوان کے ساتھ کوئی رسمی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، لیکن امریکہ قانونی طور پر وہ اس بات کو یقینی بنانے کا پابند ہے کہ جزیرہ اپنا دفاع کر سکے اور اس کے خلاف تمام خطرات کو سنگین تشویش کے معاملات کے طور پر دیکھتا ہے۔

اس سے یہ سوال سامنے آتا ہے کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو کیا واشنگٹن افواج بھیجے گا۔ امریکی صدر جو بائیڈن بار بار کہہ چکے ہیں کہ امریکہ ایسا کرنے کا پابند ہے - لیکن عملے کے ارکان نے ان تبصروں کو فوری طور پر واپس لے لیا ہے۔

ممکنہ عالمی نتائج

جغرافیائی سیاسی خطرات سے ہٹ کر، آبنائے تائیوان میں توسیع شدہ بحران اس وقت بین الاقوامی سپلائی چینز کے لیے سنگین مضمرات کا حامل ہو سکتا ہے، جب دنیا پہلے ہی کورونا وائرس کی وبا اور یوکرین میں جنگ کے تناظر میں مشکلات اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہی ہے۔

خاص طور پر، تائیوان ، چین کے ہائی ٹیک سیکٹرز سمیت ،عالمی معیشت کے لیے، کمپیوٹر چپس فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے۔

سیمی کنڈکٹر چپس:فوٹو رائٹرز
سیمی کنڈکٹر چپس:فوٹو رائٹرز

چینی مشقوں کے جواب میں، تائیوان نے اپنی افواج کو الرٹ کر دیا ہے، لیکن اب تک فعال جوابی اقدامات سے گریز کیا ہے۔

منگل کو، اس کی فوج نے اپنے جنوب مشرقی ساحل پر پنگ ٹنگ کاؤنٹی میں لائیو فائر آرٹلری مشقیں کیں۔

(خبر کا مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG