ویب ڈیسک : ایپل نے آئی فونز، آئی پیڈز اور میک کمپیوٹرز میں ایک سنگین مسئلے کا انکشاف کیا ہے، جو ممکنہ طور پر ہیکرز کو اِن آلات پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایپل نے بدھ کے روز اِس مسئلے کے بارے میں دو سیکیورٹی رپورٹس جاری کی تھیں،تاہم اُنہیں تکنیکی نوعیت کی اشاعتوں کے علاوہ وسیع تر توجہ نہ مل سکی۔ ایپل نے اس مسئلے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِس کی بدولت ایک ہیکر، متاثرہ ڈیوائس تک ایک ایڈمن کی طرح مکمل رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
سوشل پروف سیکیورٹی کی سی ای او ریچل ٹوبیک کہتی ہیں کہ اس طرح کسی ڈیوائس تک رسائی حاصل کرنے والا فرد، اُس آئی فون، آئی پیڈ یا میک کمپیوٹر کے مالک کی نقالی کرتے ہوئے، اُن کے نام سے کوئی بھی سافٹ ویئر چلانے کی صلاحیت حاصل کر سکے گا۔ ایپل اور سیکورٹی ماہرین نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے متاثرہ آلات کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کریں۔
تفصیلات کے مطابق اس مسئلے سے متاثر ہونے والے ایپل آلات میں آئی فون سِکس ایس اور بعد کے تمام ماڈلز، آئی پیڈ کے" فِفتھ جنریشن" سمیت متعدد ماڈلز،تمام آئی پیڈ" پرو" ماڈلز ، آئی پیڈ" ایئرٹو" اور میک کمپیوٹرز شامل ہیں جو MacOS Monterey چلا رہے ہیں۔ اِس خامی نے کچھ" آئی پوڈ" ماڈلز کو بھی متاثر کیا ہے۔ تاہم ایپل نے یہ نہیں بتایا کہ یہ خطرہ کیسے، کہاں یا کس کے ذریعے دریافت کیا گیا۔جبکہ اِن تمام معاملات میں کمپنی نے ایک گمنام محقق کا حوالہ دیا۔
ایپل نے متاثرہ ڈیوائسز کے لئے اپ ڈیٹ جاری کی ہے اور صارفین کو فوری طور پر اپنے آلات میں اِسے ڈاون لوڈ کرنے کی ہدایت دی ہے۔کمپنی کی جاری کردہ سیکورٹی رپورٹ کے مطابق، ہیکرز ممکنہ طور پر اِس نیت سے تیار کئے گئے مخصوص ویب سائٹس کے ذریعے آلات تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
ترینایپل کی ویب سائٹ پر جاری معلومات کے مطابق، آئی فونز اور آئی پیڈز کے لئے تارہ ترین آپریٹنگ سسٹم 15.6.1 ہے، جبکہ میک کمپیوٹرز کے آپریٹنگ سسٹم یعنی او ایس کا تازہ ورژن 12.5.1 ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کی دیگر پراڈکٹس جیسے ایپل ٹی وی اور ایپل واچ کےجدید ترین آپریٹنگ سسٹمز کی معلومات بھی موجود ہیں۔ کمپنی کے مطابق آلات کو ہیکرز سے محفوظ رکھنے کے لیے ڈیوائسیز پر نئے اپ ڈیٹس ڈاون لوڈ کیے جانے چاہیئے۔
کمرشل اسپائی ویئر کمپنیاں جیسے کہ اسرائیل کا NSO گروپ ایسی خامیوں کی نشاندہی کرنے اور اُن سے فائدہ اٹھانے کے لیے جانا جاتا ہے،وہ میلویئر کے ذریعے ، خفیہ طور پراپنے اہداف کے اسمارٹ فونز تک رسائی حاصل کرتے ہیں، پھر اُن آلات کو اپنے کنٹرول میں لانے کے بعد رئیل ٹائم میں اس کی جاسوسی کرتے ہیں۔این ایس او گروپ کو امریکی محکمہِ تجارت نے بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔ایک اندازے کے مطابق، اس کے اسپائی ویئر کو یورپ، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں صحافیوں، مخالفین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔
سیکیورٹی محقق وِل اسٹرافیج نے کہا کہ انہوں نے ایپل کی طرف ابھی پیچ کی جانے والی اِن کمزوریوں کا کوئی تکنیکی تجزیہ نہیں دیکھا ہے ۔ اُن کے مطابق ایپل کمپنی پہلے بھی اِسی طرح کی سنگین خامیوں کو تسلیم کر چکی ہے اور خود اُنہوں نے بھی کم از کم بارہ مرتبہ اندازہ لگایا کہ سیکورٹی میں آنے والے ایسے خلل کاہیکرز نے غلط استعمال کیا۔
(اِس خبر کا مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)