رسائی کے لنکس

ٹیکساس: جنوبی ایشیائی خواتین  پر نسل پرستانہ حملے کی ویڈیو وائرل، خاتون گرفتار


رانی بینرجی اور دیگر خواتین کی اسمیرلڈا اَپٹن  سے تکرار(فیس بک ویڈیو: رانی بینرجی)
رانی بینرجی اور دیگر خواتین کی اسمیرلڈا اَپٹن  سے تکرار(فیس بک ویڈیو: رانی بینرجی)

ویب ڈیسک۔ ریاست ٹیکساس کی ایک خاتون کو جنوبی ایشیائی نژاد خواتین کے خلاف نسل پرستانہ بدسلوکی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے، جس نے بد کلامی کرنے کے علاوہ اُن پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی۔

اِس واقعے کی ایک عینی شاہد رانی بینر جی نے سوشل میڈیا پربدسلوکی کے اس واقعے کی ویڈیو پوسٹ کی،جسے لاکھوں بار دیکھا گیا اورہزاروں افراد نے شئیر کیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے اُن کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔ رانی نے اپنی پوسٹ میں واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا کہ بدھ کی رات وہ اپنی دیگر تین دوستوں کے ساتھ پلینو کے "سِکسٹی وائنز" ریسٹورنٹ میں ڈنر کے بعد پارکنگ میں آئیں، تواُنہوں نے ایک خاتون کوچیختے ہوئے سنا ، جو اُن کی جانب آ رہی تھی۔اُنکے بقول، اسمیرلڈا اَپٹن نامی خاتون نے اُن پر منافرت پر مبنی جملے کسے اور جسمانی حملہ کرنے کی کوشش بھی کی۔

امریکی نشریاتی ادارے ای بی سی کے مقامی چینل "ڈبلیو ایف اے اے " کو دیئے گئے انٹرویو میں رانی نے کہا کہ وہ قانون کی پاسداری اور ٹیکس ادا کرنے والی امریکی شہری ہیں، لیکن بلا اشتعال نسلی منافرت کے اِس واقعے نے اُنہیں حیران کر دیا۔۔

واقعے میں مبینہ طور پر ملوث اسمیرلڈا اَپٹن (فوٹو: پلانوٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ)
واقعے میں مبینہ طور پر ملوث اسمیرلڈا اَپٹن (فوٹو: پلانوٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ)

"ڈبلیو ایف اے اے " کے مطابق کئیر تنظیم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیضان سید نے اِس واقعے کے حوالے سے کہا کہ پلانو میں چار ہندوستانی نژاد امریکی خواتین کے خلاف تشدد اور مبینہ جسمانی حملہ واقعی خوفناک ہے۔شمالی ٹیکساس میں اس قسم کی نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے، اور ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کی نفرت پر مبنی جرم کے طور پر تحقیقات کریں

وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسمیرلڈا چیختے ہوئے اُنہیں کہ رہی ہیں کہ "بھارت واپس چلی جائیں، ہمیں یہاں (امریکہ) میں آپکی ضرورت نہیں ہے"۔ رانی کی فیس بک پوسٹ کے مطابق اُنہوں نے پولیس کو کال کی، جو فوری طور پر وہاں پہنچی۔اُنہوں نے مزید لکھا کہ وہ یہاں انتیس سالوں سے مقیم ہیں، لیکن اِس سے پہلے کبھی اپنی زندگی میں اتنی ذلت اور خوف محسوس نہیں کیا۔اُنہیں یقین نہیں آتا کہ امریکہ کیا بنتا جا رہا ہے۔رانی نے وضاحت کی کہ چونکہ یہ معاملہ زیر تفتیش ہے،اِس لئے اُنہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ اِس وقت اس پر مزید بات نہ کریں۔

پلانو پولیس ڈیپارٹمنٹ کی پریس ریلیز کے مطابق، بدھ، 24 اگست 2022 کو، تقریباً 8سوا بجے رات، پلانو پولیس افسران نے اس ہنگامہ آرائی کا جواب دیا ،جو ڈیلاس پارک وے کے ایک کاروباری مرکز کی پارکنگ میں پیش آیا تھا۔

بدیشا ردرا کی ڈیلس پولیس چیف ایڈی گارسیا کے ساتھ تصویو(فوٹو: فیس بک بدیشا ردرا)
بدیشا ردرا کی ڈیلس پولیس چیف ایڈی گارسیا کے ساتھ تصویو(فوٹو: فیس بک بدیشا ردرا)

افسران کے وہاں پہنچنے پر اُنہیں حملے کے بارے میں بتایا گیا۔ گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر، جمعرات 25 اگست کو تقریباً تین بج کر پچاس منٹ پر ، پولیس نے ہسپانوی امریکی خاتون اسمیرلڈا اَپٹن کو گرفتارکیا ، جبکہ اِس واقعے کے سلسلے میں اُن پرجسمانی حملے اور اور دہشت گردانہ دھمکیوں کے الزامات عائد کئے گئے ۔ ان کا کہنا تھا اِس واقعے کی تحقیقات، نفرت انگیز جرم یعنی "ہیٹ کرائم" کے طور پر بھی کی جا رہی ہیں۔جبکہ مزید تحقیقات کے بعدملزمہ پر اضافی چارجز بھی لگائے جا سکتے ہیں۔

پلانو پولیس ڈیپارٹمنٹ نے پریس ریلیز کے ساتھ ملزمہ کی تصویر بھی جاری کی۔

پلانو ٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ کی پریس ریلیز(فوٹو: پلانو پولیس )
پلانو ٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ کی پریس ریلیز(فوٹو: پلانو پولیس )

اس واقعے کی دوسری عینی شاہد بِدیشا رُدرا نے اپنےفیس بک پیج پر ڈیلس پولیس چیف ایڈی گارسیا کے ساتھ اپنی تصویر شئیر کرکے لکھا کہ " پلانو میں میرے دوستوں اور میرے ساتھ پیش آنے والے نسلی منافرت کے واقعے کے حوالے سے میری بات سننے کے لیے چیف ایڈی گارسیا کا شکریہ۔ آپ بہت مصروف ہیں پھر بھی آپ نےبات سننے اور اپنا تعاون پیش کرنے کے لیے وقت نکالا۔"

ملزمہ نے، ویڈیو کے مطابق، بھارتی نژاد خواتین سے کہا کہ اُسے بھارتیوں سے نفرت ہے۔

XS
SM
MD
LG