رسائی کے لنکس

شہباز شریف کی صدر بائیڈن سے ملاقات تعمیری رہی، حنا ربانی کھر


وزیراعظم شہباز شریف کی امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کے ہمراہ ہیں
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کے ہمراہ ہیں

ویب ڈیسک؛ پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے درمیان ایک مختصر مگر جامعہ ملاقات ہوئی ہے۔ یہ ملاقات بدھ کی رات امریکہ کے صدر کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک عالمی راہنماوں کے اعزاز میں عشائیے کے موقع پر ہوئی۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے شہباز شریف اور جو بائیڈن کی گفتگو کو ’’ تعمیری اور خوش آئند‘ قرار دیا۔

وزیرمملکت برائے خارجہ أمور نے اس موقع پرکہا ہے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک مضبوط بنیاد پر شروع ہو رہے ہیں اور ان کے بقول ’ ہمھیں جلد بازی نہیں چاہییے‘

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے بہت ہمدری دیکھی جا رہی ہے۔ اور اب اس ہمدری کو ٹھوس مدد میں تبدیل کرنا ہو گا تاکہ ملک کو تباہی سے بحالی کی طرف لایا جا سکے۔

’’’ ہم نے بین الاقوامی برادری کو ماحولیاتی تغیر کی تباہ کاریوں، بشمول سیلا ب کے، پوری طرح بریف کر دیا ہے‘‘

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف جمعہ کو امریکہ میں دوپہر کے وقت جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے خطاب میں پاکستان میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور اس سبب پہلے سے مشکل معاشی حالات پر پڑنے والے دباو سے دنیا کو آگاہ کریں گے۔

شہباز شریف نے اس سے قبل ’بلومبرگ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کے لیے فوری امداد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کی بڑی قیمت چکانا پڑرہی ہے۔

وزیراعظم نے جمعے کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی راہنماوں نے ملاقاتوں کے دوران پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بقول وقت آ گیا ہے کہ اس ہمدردی کو عملی شکل دی جائے تاکہ سیلاب سے پیدا ہونے والے بحران پر قابو پایا جا سکے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بھی بدھ کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب میں ماحولیاتی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ افریقہ میں خشک سالی اور قحط کا سامنا ہے جبکہ پاکستان پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ان کے بقول ماحولیاتی تبدیلیوں کی بڑی انسانی قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی انڈر سیکریٹری جنرل فار گلوبل کمیونی کیشن ملیسا فلیمنگ نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ اقوام متحدہ کے اندر پاکستان کی طرف سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق تصویری نمائش کے دورے کے دوران کہا کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ماحولیاتی تغیر دنیا کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہا ہے ان کو چاہیے کہ وہ پاکستان جائیں دیکھیں کہ کیا حالات ہیں

ملیسا فلیمنگ نے کہا پاکستان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔

’’ پاکستان کو فنڈز درکار ہیں۔ اس کے لوگ مشکلات سے دوچار ہیں۔ ان کو تعمیر نو اور ’کلائمیٹ جسٹس‘ (ماحولیاتی انصاف) کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG