رسائی کے لنکس

ایران کی خواتین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کئی ممالک میں مظاہرے


یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں ایک مرکزی چوراہے سنٹاگما چوک پر ایران کی مہسا امینی کی موت کے خلاف بڑی تعداد مین مظاہرین جمع ہوئے، جنہوں نے ہاتھوں میں کتبے تھامے ہوئے تھے۔
یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں ایک مرکزی چوراہے سنٹاگما چوک پر ایران کی مہسا امینی کی موت کے خلاف بڑی تعداد مین مظاہرین جمع ہوئے، جنہوں نے ہاتھوں میں کتبے تھامے ہوئے تھے۔

تہران کی اخلاقی پولیس کی حراست میں رواں ماہ کے اوائل میں مہسا امینی کی مبینہ ہلاکت کے خلاف ایران کے شہری اتوار کو مسلسل نویں رات سڑکوں پر نکل آئے۔

دوسری جانب ایران کی خواتین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے یونان کے دارالحکومت ایتھنز، جرمنی کے شہر برلن، بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز، ترکی کے شہر استنبول، اسپین میں میڈرڈ ، فرانس کے دارالحکومت پیرس اور امریکہ کے شہر نیویارک سمیت دنیا کے کئی ممالک کے شہروں میں احتجاج اور مظاہرے کیے گئے۔

ایران میں احتجاج اور مظاہروں کا آغاز رواں ماہ 17 ستمبر کو 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کے جنازے کے موقع پرہوا تھا۔ ان کی ہلاکت لباس پر اسلامی جمہوریہ ایران کی سخت پابندیوں کا نفاذ کرنے والی اخلاقی پولیس کی حراست میں 16 ستمبر کو ہوئی تھی۔

دارالحکومت تہران میں مہسا امینی کو 13 ستمبر کو حجاب کے سخت قوانین کو توڑنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مہسا امینی کے اہلِ خانہ کا الزام ہے کہ گرفتاری کے بعد مہسا امینی کو پولیس کی گاڑی میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران ان کے سر پر کئی زخم آئے تھے۔

پولیس نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہسا امینی کی موت اسپتال لے جانے کے بعد ہوئی کیوں کہ انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔

ان کی ہلاکت کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تو ان مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا گیا۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق احتجاج کے دوران 41 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اتوار کی شب یورپی ملک ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ایران کے حوالے سے قائم انسانی حقوق کی تنظیم ایران ہیومن رائٹس (آئی ایچ آر) نے ایران کی سڑکوں پر مظاہروں کی کئی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی ہیں۔

ان ویڈیوز اور تصاویر میں نظر آ رہا ہے کہ احتجاج میں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ کئی مقامات پر خواتین سڑکیں بند کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مظاہرین ’ڈکٹیٹر مردہ باد‘" کے نعرے بھی لگا رہے ہیں۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران میں انٹر نیٹ کی بندش کی وجہ سے اموات کی درست تعداد اور احتجاج کی شدت کی تصدیق مشکل ہو رہی ہے ۔

عینی شاہدین نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ مظاہرے متعدد مقاما ت پر جاری ہیں ۔

تہران کے علاوہ تبریز اور شیراز کے احتجاج کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جن میں مظاہرین میں خواتین شامل ہیں جو اپنے اسکارف یا عبایا اتار کر مظاہر ے میں شامل ہو رہی ہیں جب کہ بعض مظاہرین حکام کے خلاف بھی نعرے لگا رہے ہیں۔

’آئی ایچ آر‘ نے اتوار کو بتایا کہ ایران کے اساتذہ کی تنظیم ’ایران ٹیچر ز یونین‘ کے ایک گروہ نے اساتذہ اور طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مظاہروں کی حمایت کریں جب کہ پیر اور بدھ کو درس و تدریس کا عمل معطل رکھا جائے اس دوران احتجاج میں کلاسز کا بائیکا ٹ کرتے ہوئےقومی ہڑتال کی جائے ۔

ایران میں حکومت کی حمایت میں بھی مظاہرے

اتوار کو ایران کے متعدد شہروں میں حکومت کی حمایت میں بھی ریلیاں منعقد ہوئیں۔

حکومت کے حامیوں کی سب سے بڑی تقریب تہران کے وسط میں انقلا ب چوک پر ہوئی ۔

انقلاب چوک پر مظاہرین نے لازمی حجاب کے قوانین کے حق میں نعرےلگائے ۔

تہران میں حکومت کے حق میں مظاہرے کیے گئے، جن میں حکومت مخالف احتجاج کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
تہران میں حکومت کے حق میں مظاہرے کیے گئے، جن میں حکومت مخالف احتجاج کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

یونان میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ

یورپی ملک یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں اتوار کو ایران کے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ایران کے سفارت خانے پر ایک دستی بم پھینکا گیا ۔ یہ واضح نہیں ہے کہ دستی بم سے دھماکہ ہوا یا نہیں البتہ ’ایتھنز نیو ز ایجنسی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران میں احتجاج کچلنے کے لیے ایرانی حکومت کے اقدامات کے خلاف ایک روز قبل لگ بھگ 200 مظاہرین ایتھنز کے مرکز میں واقع سنٹاگما چوک پر جمع ہوئے تھے۔

یونان میں مہاسا امینی کی ہلاکت کے خلاف احتجاج میں لگ بھگ 200 افراد شریک تھے۔
یونان میں مہاسا امینی کی ہلاکت کے خلاف احتجاج میں لگ بھگ 200 افراد شریک تھے۔

برطانیہ میں ایرانی سفارت خانے پر پتھراؤ

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں اتوار کو ایران کے سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا جو بعد میں پر تشدد احتجاج میں تبدیل ہو گیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق حکام نے بتایا کہ برطانیہ میں ایران کے سفارت خانے کے باہر احتجاج کے دوران مظاہرین نے حفاظتی باڑ توڑ کر سفارت خانے کے قریب جانے کی کوشش کی۔

حکام کے مطابق اس دوران مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔

احتجاج میں ہنگامہ آرائی کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ پانچ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

برطانیہ میں ایران کے سفارت خانے کے باہر احتجاج میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
برطانیہ میں ایران کے سفارت خانے کے باہر احتجاج میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

فرانس میں ایران کے سفارت خانے کی جانب مارچ

’اے ایف پی‘ کے مطابق یورپی ملک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اتوار کو ایران میں مہاسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مارچ کیا گیا۔

اس مارچ میں شامل مظاہرین نے ایران کے سفارت خانے کی جانب جانے کی کوشش کی۔ پولیس نے سینکڑوں لوگوں کو سفارت خانے کی طرف مارچ سے روکنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی۔

پیرس میں یہ مسلسل دوسرے دن احتجاج تھا جس میں مظاہرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اتوار کو ہونے والے مارچ میں لگ بھگ چارہزار افراد شریک تھے۔

اس احتجاج کا آغاز پیرس کے وسط میں واقع ٹروکاڈرو چوک سے ہوا تھا۔

مارچ میں شامل بعض مظاہرین نے ’اسلامی جمہوریہ مردہ باد‘ اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف نعرے لگائے۔

مارچ میں شامل بعض خواتین نے کتبے تھامے ہوئے تھے جن پر فرانسیسی زبان میں تحریر تھا کہ ’’میں مہسا امینی ہوں۔‘‘

احتجاجی مارچ میں شامل مظاہرین جب فرانس میں ایران کے سفارت خانے کے قریب پہنچے تو پولیس نے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

اس دوران پولیس کی معاونت اور ممکنہ گرفتاریوں کے لیے پولیس کی گاڑیوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔

اس رپورٹ میں کچھ موادخبر رساں اداروں ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’اے ایف پی‘ سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG