رسائی کے لنکس

سال 2022 میں کام کے دوران 67 صحافی ہلاک ہوئے، پانچ کا تعلق پاکستان سے ہے: رپورٹ


واشنگٹن میں 13 مارچ 2022 کو وائٹ ہاؤس کے قریب لافائیٹ پارک میں یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف احتجاج کے دوران صحافی برینٹ ریناؤڈ سمیت ہلاک ہونے والوں کی نشانیاں اور تصاویر ۔فائل فوٹو
واشنگٹن میں 13 مارچ 2022 کو وائٹ ہاؤس کے قریب لافائیٹ پارک میں یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف احتجاج کے دوران صحافی برینٹ ریناؤڈ سمیت ہلاک ہونے والوں کی نشانیاں اور تصاویر ۔فائل فوٹو

صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کی جانب سے9 دسمبر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران 67 صحافی ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فی صد زیادہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹنگ کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھونے والےصحافیوں میں سے پانچ کا تعلق پاکستان سے ہے۔جس کا ایک اہم سبب ملک میں جاری سیاسی بحران اور ہیجان ہے۔

عالمی گروپ’ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس ‘ نے صحافیوں کی ہلاکتوں میں اس غیر معمولی اضافے کی وجوہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں جاری روس کی مسلط کردہ جنگ، ہیٹی میں بے چینی اور افراتفری اور میکسیکو میں جرائم پیشہ گروہوں کے بڑھتے ہوئے تشدد نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 2022 میں اپنے کام کے دوران صحافیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال تشدد اور اس سے منسلک مختلف واقعات میں دنیا بھر میں 47 صحافی اور میڈیا کے ارکان مارے گئے تھے۔

کیا آزادیٔ صحافت کے لیے امریکی پالیسی یکساں ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:07 0:00

برسلز میں مقیم صحافیوں کی تنظیم نے بتایا ہے کہ ہلاکتوں کے علاوہ صحافیوں کو قید وبند کی صعوبتوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس دقت دنیا بھر میں قید صحافیوں کی تعداد 375 ہے جنہیں اپنی رپورٹنگ کی وجہ سے جیل کی سلاخیں دیکھنی پڑی ہیں۔ چین، میانمار اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جہاں سب سے زیادہ صحافیوں کو جیل میں رکھا جا رہا ہے۔

گزشتہ سال کی رپورٹ میں زیر حراست صحافیوں کی تعداد 365 تھی ۔

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کینیا میں ہلاک ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کے نام ایک درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ اُن کے بیٹے کے قتل کے مقدمے میں پاکستانی فوج کے سات افسران کے نام بھی شامل کیے جائیں۔

وائس آف امریکہ کی اردو سروس کی رپورٹ کے مطابق 7 دسمبر کو ارشد شریف قتل کیس میں سپریم کورٹ کی ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران مقتول کی والدہ رفعت آرا علوی بھی عدالت آئیں اور مطالبہ کیا کہ اُن کے بیٹے کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی رپورٹ اور ارشد شریف کی والدہ کی طرف سے الزامات کے بعد اب تک پاکستانی فوج کی طرف سے کوئی موؐقف سامنے نہیں آیا۔

ارشد شریف کے قتل کے بعد ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم اور ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے 27 اکتوبر کو ہونے والی پریس کانفرنس میں ارشد شریف کی ہلاکت کے بعد سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کو بلاجواز قرار دیا تھا۔

رپورٹ میں الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے لیے کہا گیا ہے کہ انہیں اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ فلسطینی پناہ گزین کیمپ سے رپورٹنگ کر رہی تھیں۔ عرب نیٹ ورک نے اس ہفتے باضابطہ طور پر بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اس کی موت کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا ہے۔

میڈیا کارکنوں کی ہلاکتوں میں اضافے کی اطلاع کے ساتھ، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے حکومتوں سے صحافیوں اور آزاد صحافت کے تحفظ کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر سچ پہنچانے والے صحافی
please wait

No media source currently available

0:00 0:06:21 0:00

آئی ایف جے کے جنرل سیکرٹری انتھونی بیلینگر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صحافیوں کی ہلاکتوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکامی سے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی ہو گی جو معلومات کے آزادانہ بہاؤ کوروکنے کی کوشش کرتے ہیں اور لوگوں کی اپنے رہنماؤں کا احتساب کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بناناضروری ہے کہ کہ طاقت اور اثر و رسوخ رکھنے والےافراد، ایسے معاشروں کی راہ میں حائل نہ ہوں جو شمولیت کے لحاظ سے جامع اور کھلے پن کے مظہر ہوں۔

آئی ایف جے کے مطابق، اس سال کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں یوکرین میں جنگ کی کوریج کرتے ہوئے زیادہ میڈیا کارکن مارے گئے - جن کی تعداد 12 ہے۔

یوکرین جنگ کا ایندھن بننے والوں میں زیادہ تر صحافی یوکرینی تھے لیکن اس میں دیگر قومیتوں کے لوگ بھی شامل ہیں جیسا کہ امریکی دستاویزی فلم ساز برینٹ ریناؤڈ۔

روسی حملوں کے دوران یوکرین میں صحافیوں کی ہلاکتیں
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:12 0:00

یوکرین میں صحافیوں کی زیادہ تر ہلاکتیں جنگ شروع ہونے سے قبل ان ہفتوں کے دوران ہوئیں جب افراتفری پھیلی ہوئی تھی اور صحافیوں کو دھمکیاں دی جا جاری تھیں۔

برسلز میں قائم صحافیوں کی یہ بین الاقوامی تنظیم 140 سے زیادہ ممالک میں ٹریڈ یونینز اور ایسوسی ایشنز کے 6 لاکھ میڈیا پروفیشنلز کی نمائندگی کرتی ہے۔

(اس رپورٹ کا کچھ حصہ ایسو سی ایٹڈ پریس کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے۔)

XS
SM
MD
LG