رسائی کے لنکس

آرمی چیف کی تعریف سنی ہے، نئی اسٹیبلشمنٹ آنے کے بعد تبدیلی نظر نہیں آئی: عمران خان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فوج اور قوم ملک ساتھ ساتھ لے کر چلتے ہیں۔نئے آرمی چیف آ چکے ہیں، نئی اسٹیبلشمنٹ کو ملک کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

لاہور میں اتوار کو صحافیوں سے گفتگو میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نئی اسٹیبلشمنٹ آنے کے بعد کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی بہت تعریفیں سنی ہیں، وہ حافظ قرآن بھی ہیں۔ ابھی وہ نئے آئے ہیں ان کو وقت دینا چاہیے۔

پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت بہت ضروری ہے کہ جب ملک کی معیشت مسلسل نیچے جا رہی ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ قومی سیکیورٹی کے ادارے دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ قومی اداروں کو ملک کا سوچنا چاہیے، حکمران انتخابات نہیں کرائیں گے۔

عمران خان کے بقول اگر الیکشن ابھی نہ ہوئے تو پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کا نقصان ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سات ماہ سے تحریکِ انصاف کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ کبھی کسی جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا جب کہ میڈیا پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ آج کوئی مہنگائی پر بات نہیں کر رہا۔ توشہ خانہ سے بیچی گئی گھڑی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری گھڑی کی پڑی ہے جب کہ وہ میری ذاتی گھڑی تھی تو میں اسے فروخت کروں یا نہ کروں۔

صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے اپنی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلیاں ابھی چلنی چاہیے لیکن انہوں نے انہیں اسمبلیاں تحلیل کرنے کے پورے اختیارات دیے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن انہیں نااہل کر کے ذلت کمائے گا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ پاکستانی قوم ویسے ہی انہیں الیکشن جیتا دیں گے۔ اگر وہ پی ٹی آئی اے کے سربراہ نہیں رہے تو کیا لوگ کسی اور کو ووٹ دے دیں گے۔

قبل ازیں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھنا چاہتا ہے کہ پاکستان کی معیشت تباہی کے نرغے میں کیوں ہے تو محض دو واقعات ہی اس کے لیے کافی ہیں۔ 75 سالہ سینیٹر اعظم سواتی کو زیرِحراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہیں ان کے پوتے پوتیوں کےسامنے پیٹا گیا اور ایک حصےکو گرا کر ان کےگھر پر جبراً تالے لگا دیے گئے۔

ان کا اعظم سواتی کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ درجنوں مقدمات کے ذریعے انہیں ایک سے دوسرے صوبے میں گھسیٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔اس کے برعکس اربوں روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث سلمان شہباز نامی ایک اشتہاری ملزم کو این آر او - ٹو کےذریعے جھاڑ پونچھ کر پاک صاف کر دیا گیا۔

وزیرِ دفاع کی عمران خان پر تنقید

مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ عمران خان کے محسن تھے البتہ ان کے بقول عمران خان محسن کش ہیں۔ جو صبح شام اپنے محسنوں پر لعن طعن کرتے ہیں۔

سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دے کر غلطی کی۔ جب کہ ان کے بقول عمران خان جنرل باجوہ کے پاس جا کر انہیں تا حیات آرمی چیف بنانے کی پیشکش کرتے رہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ باقاعدہ منصوبے کے تحت ایک شخص کو اقتدار میں لایا گیا۔ وہ شخص نئی نسل کو تباہ کر کے آوازیں دے رہا ہے کہ اسے الیکشن دیے جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ایک تجربہ تھا۔ جسے 13-2012 میں لانچ کیا گیا۔ ان کے بقول یہ غلط اور تباہی کا تجربہ تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا کہ اسمبلیاں توڑ دوں گا، تو اب توڑ دیں۔

ان کے بقول عمران خان پرویز الہی پر اور اعتبار کریں۔ کل وہ کہیں گے کہ انہوں نے پرویز الہٰی پر اعتبار کر کے غلطی کی۔

پنجاب اور کے پی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا معاملہ

تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر حکمران اتحاد پی ڈی ایم رواں ماہ 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی۔

فواد چوہدری کا اتوار کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہو گا۔ اس ضمن میں اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کے اکابرین الیکشن نہیں چاہتے لیکن ملک کیسے چلانا ہے کسی کو نہیں معلوم۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ صرف وزیر بنانے اور بیرونی دورے کرنے سے ملک نہیں چلتا۔ یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے جس کی اہلیت ان حکمرانوں میں نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ مستحکم حکومت کے بغیر ممکن نہیں۔

XS
SM
MD
LG