رسائی کے لنکس

پاکستانی اداکاراؤں کے خلاف مہم؛ کبریٰ خان کا قانونی چارہ جوئی کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستانی اداکارہ مہوش حیات، سجل علی اور کبریٰ خان نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ اداکارہ کبریٰ خان اس معاملے پر قانونی چارہ جوئی کا بھی اعلان کیا ہے۔

گزشتہ دنوں فوج کے سابق افسر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر عادل راجا نے ایک ویڈیو میں پاکستانی اداکاراؤں کے ملک کے طاقت ور خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہاتھوں استعمال ہونے کے الزامات لگائے تھے۔

اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر اداکارہ مہوش حیات، سجل علی، ماہرہ خان اور کبریٰ خان کا نام ٹرینڈ کرنے لگا اور اس متعلق صارفین مختلف تبصرے بھی کرنے لگے۔

اداکارہ کبریٰ خان نے دو جنوری کو اپنےانسٹاگرام اکاؤنٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "میں پہلے اس معاملے پر خاموش تھی کیوں کہ ایک فیک ویڈیو میری شخصیت پر حاوی نہیں ہوسکتی۔"

کبرٰی خان نے کہا کہ "آپ کو کیا لگتا ہے کہ کوئی بھی شخص مجھ پر بیٹھے بٹھائے انگلی اٹھائے گا اور میں چپ بیٹھوں گی تو یہ آپ کی سوچ ہے۔"

اداکارہ نے عادل راجا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں پر الزامات لگانے سے قبل ثبوت سامنے لائیں، آپ کے پاس ثبوت لانے کے لیے صرف تین دن کا وقت ہے۔ اگر آپ ایسا نہ کر سکے تو اپنا بیان واپس لیں اور عوام کے سامنے معافی مانگیں اور اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو میں آپ پر ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کروں گی۔

عادل راجا نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے کبریٰ خان کو جواب دیا ہے۔ انہوں نے اداکارہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے کسی بھی طرح سے آپ کا نام یا بدنامی نہیں کی ہے۔ البتہ میں نے کسی کا نام لینے سے متعلق قیاس آرائیوں کی مذمت کی ہے۔ تاہم آپ نے قیاس آرائیوں کی بنیاد پر واضح طور پر میرا نام لیا ہے۔ اچھی بات ہے کہ آپ برطانیہ سے آ رہی ہیں۔"

عادل راجا نے اپنی ویڈیو میں براہِ راست کسی اداکارہ کا نام نہیں لیا تھا بلکہ انہوں نے اشارہ دیتے ہوئے اداکاراؤں کے نام کے شروع کے حروف بتائے تھے۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں آئی ایس آئی اور فوج کے سابق سربراہان کا نام لیتے ہوئے کہا تھا کہ "جنرل فیض حمید اور سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جنسی طور پر استعمال ہونے والی چار اداکارائیں ہیں، جن کا نام میں نہیں لوں گا۔"

عادل راجا کے بقول "وہ ان اداکاراؤں کے ناموں کے شروع کے حروف بتائیں گے جن میں ایم ایچ، ایم کے، اے کے اور ایس اے شامل ہیں۔"

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان حروف کو سن کر سمجھنے والے خود سمجھ جائیں گے۔

اس کے ردِ عمل میں اداکارہ مہوش حیات نے بھی ٹوئٹر پر بیان جاری کیا ہے۔ اداکارہ نے کہا کہ "سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے کچھ لوگ انسانیت کے درجے سے بھی گر جاتے ہیں، امید ہے کہ آپ دو منٹ کی شہرت سے محظوظ ہو رہے ہوں گے۔ "

مہوش حیات نے کہا کہ صرف اس وجہ سے کہ میں ایک اداکارہ ہوں اس کا یہ مطلب نہیں کہ مجھ پر کیچڑ اچھالا جائے، انہوں نے بغیر نام لیے کہا کہ آپ کو بے بنیاد الزامات لگانے پر شرم آنے آنی چاہیے۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ کسی کو اپنا نام بدنام کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔

سجل علی نے بھی سوشل میڈیا پر اپنا نام ٹرینڈ ہونے کے بعد بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ "یہ بہت افسوس ناک ہے کہ ہمارا ملک اخلاقی طور پر پستی کی طرف جاتا جا رہا ہے۔ کردار کشی انسانیت کی بدترین شکل اور گناہ ہے۔"

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ترجمان مسرت چیمہ نے عادل راجا کی سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "خواتین کی کردار کشی پر آپ کو معافی مانگنی چاہیے، یہ تمام فن کار اپنی محنت سے اپنے پروفیشن میں اپنا نام پیدا کر چکے ہیں۔‘‘

’’اس کردار کشی کی سیاست اور پروپیگنڈا کی صحافت سے عوام بے زار ہو چکے ہیں۔ اگر آپ معافی نہیں مانگتے تو اپنے ناظرین سے بد دیانتی کریں گے اور اپنا نقصان کریں گے۔"

اس ٹوئٹ کے جواب میں عادل راجا نے کہا کہ "میں نے اپنی ویڈیو میں کسی کا نام نہیں لیا اور اس حوالے سے جاری قیاس آرائیوں کی مذمت بھی کرتا ہوں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن سچ کڑوا ہوتا ہے اور ضرورت پڑنے پر قومی مفادات کو ذاتی مفاد پر ترجیح دینی چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے پولیٹیکل سیکریٹری ذیشان ملک نے ٹوئٹر پر کبریٰ خان، مہوش حیات، سجل علی اور ماہرہ خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ "یہ خواتین مقامی انڈسٹری میں اپنے بہترین کام کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں، جب کہ انہوں نے بیرونِ ملک بھی پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔"

ذیشان ملک نے کہا کہ ان اداکاراؤں کے خلاف اس مہم کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔

پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے معاونِ خصوصی ذاہیب نبیل نے بھی سوشل میڈیا پر پاکستانی اداکاراؤں کے خلاف مہم کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خواتین پاکستان کا فخر ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستانی اداکارہ مہوش حیات کو 2019 میں 'یومِ پاکستان' کے موقع پر صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے تمغہ امتیاز سے نوازا تھا۔

ان کے علاوہ سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آنے والی اداکارہ سجل علی اور کبریٰ خان حال ہی میں پاکستان فوج کے اشتراک سے بننے والے ڈرامے 'صنفِ آہن' میں نظر آئی تھیں۔

XS
SM
MD
LG