رسائی کے لنکس

نکسلیٹول: خون میں کولیسٹرول کی سطح گھٹانے کی نئی دوا


خون میں موجود خراب کولسٹرول ایل ڈی ایل کی بلند سطح شریانوں کو تنگ کرتی ہے جس سے دل کے امراض اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
خون میں موجود خراب کولسٹرول ایل ڈی ایل کی بلند سطح شریانوں کو تنگ کرتی ہے جس سے دل کے امراض اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

خون میں مضر صحت کولسٹرول کے علاج کے لیے زیادہ تر ’سٹیٹن‘ نامی گولیاں استمال ہوتی ہیں لیکن دنیا میں ایسے افراد کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے جو سٹیٹن کے سائیڈ ایفکٹس کی وجہ سے یہ دوا استعمال نہیں کر سکتے۔مسئلہ یہ تھا کہ سٹیٹن استعمال نہ کر سکنے والوں کے پاس کیا متبادل ہے۔

حال ہی میں ایک نئی طبی تحقیق سے ظاہر ہو ا ہے کہ ’نکسلیٹول‘ (Nexletol) نامی ایک مختلف قسم کی دوابھی کولسٹرول کم کرنے میں مدد دیتی ہے جو ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو سٹیٹن استعمال نہیں کر سکتے۔ اس دوا سے دل کے دورے اور کچھ دیگر قلبی مسائل کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دملتی ہے۔

نکسلیٹول پہلے سے ہی زیر استعمال ہے جسے کچھ ڈاکٹر ان مریضوں کے لیے تجویز کرتے ہیں جن میں کولسٹرول کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ لیکن اب تک یہ دوا سٹیٹن کے ساتھ ملا کر دی جاتی ہے۔

ایک نئی تحقیق میں نکسلیٹول کا سٹیٹن کے امتزاج کے بغیر الگ سے تجربہ کیا گیا ۔ جس سے معلوم ہوا کہ یہ دوا بھی کولسٹرول سے منسلک صحت کے خطرات کو گھٹانے میں یکساں طور پر مفید ہے۔

کلیولینڈ کلینک کے ڈاکٹر سٹیون نیسن نے اس طبی تحقیق کی قیادت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ سٹیٹن کو اب بھی کولسٹرول کی سطح گھٹانے کے علاج میں بنیادی اہمیت حاصل ہے۔

لیکن وہ کہتے ہیں کہ جو لوگ اپنے طبی مسائل کی وجہ سے سٹیٹن نامی گولیاں استعمال نہیں کو سکتے ، وہ بہت ہی ضرورت مند مریض ہیں اور ان کا علاج بہت مشکل ہے۔ تاہم نکسلیٹول نامی متبادل دوا کا لوگوں کی صحت پر بہت مثبت اثر پڑ سکتا ہے۔

سبزیاں اور پھل خراب کولسٹرول کی سطح کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
سبزیاں اور پھل خراب کولسٹرول کی سطح کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

کولسٹرول کی دو اقسام ہیں جن میں سے ایک کو اچھا کولسٹرول اور دوسرے کو خراب کولسٹرل کہا جاتا ہے۔ خراب کولسٹرول کو طبی زبان میں ایل ڈی ایل بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کولسٹرول شریانوں میں جم کر انہیں تنگ کر دیتا ہے جس سے دل کے دورے اور فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ سٹیٹن نامی گولیاں خون میں ایل ڈی ایل کولسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہیں اور ان لوگوں کے علاج میں مفید ہیں جن میں کولسٹرول کی سطح بلند ہوتی ہے۔وہ جگر کے کولسٹرول پیدا کرنے کے عمل میں کمی کرتی ہیں۔

سٹیٹن کے سائیڈ ایفکس میں سے ایک سب سے اہم پٹھوں میں شدید درد کا ہونا ہے۔ لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ درد کتنے تسلسل سے ہوتا ہے۔ کچھ اندازوں کے مطابق تقربیاً 10 فی صد مریض یہ دوا نہیں لے سکتے۔ اس صورت میں ان کے پاس محدود آپشن ہوتے ہیں۔ مثلاً کولسٹرول کم کرنے والے مہنگے ٹیکے یا ’زیٹکیا ‘ نامی گولیاں۔

دوسری جاب نکسلیٹول خون میں کولسٹرول کی سطح گھٹانے کے لیے جگر میں کولسٹرول پیدا کرنے کے عمل میں کمی کرتا ہے اور اس دوا کے پٹھوں پر مضر اثرات بھی نہیں ہوتے ۔

پانچ سال پر محیط اس طبی تحقیق میں تقریباًان 14 ہزار لوگوں کو شامل کیا گیا جو سٹیٹن نہیں لے سکتے تھے ماسوائے اس دوا کی بہت معمولی خوراک کے۔ مطالعے میں شامل نصف مریضوں کو روزانہ نکسلیٹول اور باقی نصف کو نقلی گولیاں دی گئیں۔

مطالعے کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ ان مریضوں میں، جن میں دل کے امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ تھا، قلبی دورے کی خطرے میں 13 فی صد کمی ہوئی۔محققین نے جب مختلف عوامل کا جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ 23 فی مریضوں میں دل کے دورے کے خطرہ کم ہوا ۔خراب کولسٹرول کی بلند سطح کا سب سے زیادہ اثر دل کے دورے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس دوا سے شریانوں کی بندش کی سطح میں بھی 19 فی صد کمی دیکھنے میں آئی۔

یہ اعداد و شمار نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئے اور ہفتے کو امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے اجلاس میں پیش کیے گئے ۔ اس مطالعہ کے لیے مالی معاونت نکسلیٹول بنانے والی کمپنی ایسپریشن تھیراپیوٹکس نے فراہم کی۔

ڈیوک یونیورسٹی کے ڈاکٹر جان ایچ الیکزینڈر، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، کہتے ہیں کہ یہ تحقیق نکسلیٹول لینے میں ان مریضوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جو سٹیٹن استعمال نہیں کرسکتے یا نہیں کرنا چاہتے۔

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس دوا میں استعمال ہونے والے کیمیائی مرکب کو سٹیٹن کا متبادل سمجھنا ابھی قبل از وقت ہے۔ اگر شریانوں کو پہنچنے والے فوائد کے ٹھوس شواہد پر نظر ڈالی جائے تو ابھی تک سٹیٹن سب سے بہتر انتخاب ہے۔

(اس خبر کے لیے معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG