رسائی کے لنکس

جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لینے کی سمری صدر کو ارسال


وزیرِ اعظم پاکستان نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف 'کیوریٹیو ریویو ریفرنس' واپس لینے کا حکم دیا ہے۔ اس حوالے سے صدرِ پاکستان کو سمری ارسال کر دی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے جسٹس فائز عیسٰی کے خلاف ریفرنس کی پیروی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک 'منتقم مزاج' شخص نے ایک 'منصف مزاج' جج کے خلاف انتقامی کارروائی کی تھی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کو تقسیم کرنے کی مذموم سازش تھی جو عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے رچائی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس ریفرنس کی بنیاد پر جسٹس فائز عیسیٰ اور ان کے اہلِ خانہ کو ہراساں کیا گیا۔ عمران خان نے اس ریفرنس کے لیے صدر کے آئینی دفتر کو استعمال کیا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے صدر عارف علوی عدلیہ پر اس حملے کا حصہ بنے۔

خیال رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ رواں برس ستمبر میں چیف جسٹس آف پاکستان بنیں گے۔

یہ ریفرنس سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ایڈوائس پر 2019 میں صدرِ مملکت نے سپریم جوڈیشل کونسل میں بھجوایا تھا۔ سپریم کورٹ آٖف پاکستان کے 10 رُکنی بینچ نے 2020 میں اس ریفرنس کو خارج کر دیا تھا، تاہم فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی تھی کہ وہ جسٹس فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ سے برطانیہ میں جائیدادوں کے ذرائع آمدن سے متعلق وضاحت طلب کرے۔

بعدازاں جسٹس فائز عیسیٰ نے ایف بی آر کی کارروائی رکوانے کے لیے نظرِ ثانی اپیل دائر کی تھی جسے عدالت عظمی نے منظور کرتے ہوئے ایف بی آر کی کارروائی کا کالعدم قرار دے دیا تھا۔ تاہم اس فیصلے کے خلاف حکومت نے کیوریٹیو ریویو کی درخواست دائر کی تھی۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی گزشتہ برس اپنی حکومت ختم ہونے کے بعد اس ریفرنس کو اپنی غلطی قرار دیا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت کی وزارتِ قانون چاہتی تھی کہ یہ ریفرنس لایا جائے حالاں کہ وہ اس حق میں نہیں تھے۔

XS
SM
MD
LG