رسائی کے لنکس

ایک ہی روز الیکشن کرانے کا کیس: مناسب حکم جاری کریں گے، چیف جسٹس


چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ ایک ہی روز الیکشن کرانے کی درخواست کے معاملے پر عدالت مناسب حکم جاری کرے گی۔

جمعے کو کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ میں آئینی معاملہ زیرِ سماعت ہے، سیاسی معاملات سیاسی جماعتوں پر چھوڑتے ہیں۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں ایک ہی روز الیکشن کرانے کے حوالے سے سینئر ایڈووکیٹ شاہ خاور نے درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت جمعے کو سپریم کورٹ کے تین رُکنی بینچ نے کی۔

بینچ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر حکومت اور تحریکِ انصاف کے درمیان الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات ناکام ہوئے تو سپریم کورٹ پنجاب الیکشن کے حوالے سے سنائے گئے اپنے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان ہونے والی گفتگو میں کوئی دلچسپی نہیں، عدالت کو صرف یہ دیکھنا ہے کہ پنجاب میں انتخابات سے متعلق کسی تاریخ پر اتفاق ہوا ہے یا نہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے چار اپریل کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں پنجاب میں 14 مئی کو الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس حوالے سے 10 اپریل تک وفاقی حکومت کو الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فراہم کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

لیکن حکمراں اتحاد نے قومی اسمبلی میں ایک قرارداد کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد سے انکار کر دیا تھا۔ وفاقی حکومت نے کہا تھا کہ اُنہیں سپریم کورٹ کے تین رُکنی بینچ کی جانب سے سنائے گئے اس فیصلے پر تحفظات ہیں۔

حکمراں اتحاد کا مؤقف تھا کہ الیکشن کے حوالے سے فیصلہ سپریم کورٹ کے اقلیتی بینچ نے سنایا حالاں کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے چار، تین کی اکثریت سے الیکشن التوا سے متعلق درخواست مسترد کر دی تھی۔

بعدازاں انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے حکومت اور تحریکِ انصاف کے درمیان مذاکراتی عمل شروع ہو گیا تھا جس پر عدالت نے کہا تھا کہ اگر فریقین کسی تاریخ پر متفق ہو جاتے ہیں تو عدالت بھی 14 مئی کو انتخابات کرانے کے اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کر سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG