امریکہ میں صحت کے وفاقی مشیر حاملہ خواتین کو اپنی نوعیت کی پہلی (آر ایس وی) ویکسین لگانے کی حمایت کر رہے ہیں جو نوزائیدہ بچوں کو سانس کے خوف ناک وائرس سے بچاتی ہے۔
آر ایس وی ایک ایسا وائرس ہے جو ہرسال خزاں اور جاڑے کے موسم میں ایسے بچوں سے اسپتالوں کو بھر دیتا ہے،جن کے لیےسانس لینا دشوار ہوتا ہےاورسینے سے خرخراہٹ کی آواز آرہی ہوتی ہے،بروقت علاج نہ ہو تو یہ وائرس جان لیوابھی ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ کوئی نیا وائرس نہیں لیکن خاص طور پر پچھلے سال امریکہ میں معمول سےپہلے شروع ہوا اور کہیں زیادہ شدید تھا۔
حاملہ خواتین کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی آر ایس وی ویکسین نوزائیدہ بچوں کو سانس کے وائرس سے بچاتی ہے۔ وفاقی صحت کے مشیروں نے جمعرات کو کچھ دیرینہ سوالات کے باوجود فائزر کی تیار کردہ اس ویکسین کی حمایت کی۔
ڈاکٹر جے پورنا ریاست میزوری کے شہر کنساس سٹی میں واقع چلڈرن مرسی اسپتال کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ایڈوائزری پینل کے رکن ہیں۔ انہوں نے آر ایس وی ویکسین سے متعلق کہا کہ اگر ویکسین کامیاب ثابت ہوتی ہےتو "آنے والے سالوں میں بہت سے شیر خوار بچے اور ان کے والدین آسانی سے سانس لیں گے۔ "
خواتین کو حمل کے آخر ی 24 ہفتوں سے 36 ہفتوں کے درمیان ایک ہی انجیکشن لگانا ہوگا، اس طرح ان کے جسم میں آر ایس وی سے لڑنے والی اینٹی باڈیز تیار ہوتی ہیں جو آنول سے گزرتی ہیں اور بچوں کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
فائزر کی جانب سے تقریباً 7,400 حاملہ خواتین پر کیے گئے مطالعے کے مطابق زچگی کے دوران دی جانےوالی ویکسی نیشن بچوں کی زندگی کے سب سے زیادہ نازک پہلے تین مہینوں کے دوران شدید آر ایس وی کو روکنے میں 82 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
مطالعے کے مطابق بچے کے چھ ماہ کی عمر میں بھی یہ ویکسین شدید بیماری کے خلاف 69 فی صد محفوظ ثابت ہو رہی تھی۔
فائزر نے کہا ہے کہ ماؤں کو آر ایس وی ویکسین سے حفاظتی مسائل کے کوئی آثار نظرنہیں آرہے ہیں لیکن ایف ڈی اے نے اپنے سائنسی مشیروں سے کہا ہے کہ وہ اس پر غور کریں کہ کیا ٹیکے لگوانے والی ماؤں اور ڈمی شاٹ دیے جانے والوں کے درمیان قبل از وقت پیدائش میں معمولی فرق تشویش ناک ہے۔
Pfizer نے مزید شواہد کے لیے ویکسین کے حقیقی استعمال کا قریب سے جائزہ لینے کا وعدہ کیا۔ بالآخر مشیروں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ شاٹ مؤثر ہے - اور 10-4 ووٹ دیا کہ مناسب سیفٹی ڈیٹا موجود ہے۔ ایف ڈی اےویکسین کی منظوری کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کرنے میں جمعرات کی سفارشات پر غور کرے گا۔
اس سے قبل امریکہ نے آر ایس وی وائرس کے لیے جی ایس کے کمپنی کی تیار کردہ ویکسین کی منظوری دی تھی۔