رسائی کے لنکس

چین میں شادیوں کی شرح میں تاریخی کمی


دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین میں شادیوں کی شرح میں تاریخی کمی دیکھی جا رہی ہے۔

مقامی نیوز چینل 'یکئی' نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ ملک میں 2022 میں شادیوں کہ شرح کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

چین کی شہری امور کی وزارتِ کےویب سائٹ پر شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 2022 میں صرف 68 لاکھ 30 ہزار جوڑوں نے شادی کے لیے رجسٹریشن کروائی ہے۔گزشتہ برس کے مقابلے میں یہ تعداد لگ بھگ آٹھ لاکھ کم ہے۔

چین میں شادیوں کی شرح میں کمی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکام ملک میں شرح پیدائش بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

چین کی آبادی میں چھ دہائیوں کے دوران پہلی بار کمی سن 2022 میں دیکھنے میں آئی ہے۔ جس کےملک کی معیشت اور دنیا پر گہرے اثرات پڑنے کی توقع بھی کی جا رہی ہے۔

چین میں 2022 میں شرح پیدائش گر کر، ایک ہزار افراد میں 6.77 فی صد ہو گئی تھی جب کہ 2021 میں یہ شرح 7.52 تھی۔

آبادی کے اعداد و شمار میں تبدیلی کے اثرات پر نظر رکھنے والے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ چین امیر ہونے سے پہلے بوڑھا ہو جائے گا کیوں کہ ملک کی افرادی قوت کم ہو رہی ہے اور حکومت اپنی معمر آبادی پر زیادہ رقم خرچ کر رہی ہے۔

بوڑھے افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پیدا ہونے والے مسائل کے باعث چین نے بچوں کی پیدائش کی شرح بڑھانے کے لیے شادی شدہ جوڑوں کی حوصلہ افزائی بھی شروع کی ہے۔

اس مقصد کے لیے حکومت جوڑوں کو ٹیکس میں رعایت، بچوں کی پیدائش کے بعد زیادہ چھٹیاں، میڈیکل انشورنس اور مکان کی تعمیر پر سبسڈی جیسی مراعات متعارف کراچکی ہے۔

XS
SM
MD
LG