بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے 'اسٹیٹ وزٹ' کے دورانِ مصروفیات میں سے ایک اہم مصروفیت وائٹ ہاؤس میں دیے جانے والے عشائیے میں شرکت ہے۔ اس تقریب کی میزبان خاتونِ اوّ ل جل بائیڈن ہیں۔
اسٹیٹ وزٹ کی ایک روایت یہ ہےکہ مہمان کے عشائیے سے ایک روز پہلے خاتون اوّ ل وائٹ ہاؤس کے عملے کے ساتھ 'میڈیا پری ویو' میں عشائیے کی تفصیل اور مینیو کے بارے میں بتاتی ہیں۔
نریندر مودی کے اعزاز میں عشائیہ آج جمعرات کو دیا جائے گا اوراس تقریب میں 400 کے قریب مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے۔
اس سے قبل جل بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے عملے کے ساتھ عشائیے کی تفصیلات میڈیا کے سامنے پیش کی تھیں۔ان کے ساتھ سوشل سیکریٹری کارلوس ایلیزونڈو مہمان شیف نینا کرٹس اور وائٹ ہاؤس کی ایگزیکٹو پیسٹری شیف سوسی موریسن بھی تھیں۔
وزیر اعظم مودی بھارت کی آبادی کی اکثریت کی طرح ویجی ٹیریئن یعنی سبزی خور ہیں۔اس لیے اسٹیٹ ڈنر کے مینیو میں شامل ڈشزمکمل طور پر اناج، سبزیوں اور پھلوں سے تیار کی گئی ہیں۔
کھانے میں سمندری باس(مچھلی کی ایک قسم) کا آپشن بھی موجود ہےجو درخواست پر پیش کی جا سکتی ہے۔
تو ڈشز کے بارے میں جاننے سے پہلےایک جھلک مینیو اور ٹیبل کی سجاوٹ کی۔
اسٹیٹ عشائیے میں روایتی طور پر مہمان ملک کے کھانے نہیں ہوتے بلکہ خالص امریکی کوزین ہوتاہے۔ یہی صورتِ حال اس ڈنر کی بھی ہے۔ڈنر میں کسی بھی ڈش کا تعلق مودی کی آبائی ریاست گجرات سے نہیں ہے۔ڈشز امریکی اور مسالے دیسی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے سوشل سیکریٹری کارلوس ایلیزونڈو نے ایک دلچسپ بات یہ بتائی کہ متعدد ڈشوں کی تیاری میں باجرہ استعمال کیا گیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اقوامِ متحدہ نے 2023 کو 'باجرے کا سال' قرار دیا ہےجس کی وجہ اس اناج کی ماحولیاتی پائیداری ہے۔
اب بات کرتے ہیں عشائیے کے کورسز اورڈشز کی۔
پہلا کورس
پہلے کورس میں میرینیٹڈ باجرےاور گرلڈمکئی کے دانوں کا سلاد, کمپریسڈ تربوز اور ٹینگی ایوکاڈو ساس شامل ہے۔
دوسرا کورس
مین ڈش میں بھرے ہوئے پورٹوبیلو مشروم، 'کمال کی حد تک بھنے ہوئے'، جیسا کہ کرٹس نے کہا 'کریمی زعفران انفیوزڈ رسوٹو' ہوگا۔ درخواست پر اسموکڈ روسٹڈ سی باس لیموں سویا اور دہی کی چٹنی پیش کی جاسکتی ہے۔
تیسرا کورس:
میٹھے میں عرقِ گلاب اور الائچی کے فلیور کے ساتھ اسٹابری شارٹ کیک ہیں۔ اس کے علاوہ مہمانوں کے لیے مختلف مشروب بھی ہیں۔
عشائیے کا انتظام وائٹ ہاؤس کے جنوبی لان میں ایک پویلین میں کیا گیا ہے جہاں ڈنر کے بعد موسیقی کا انتظام بھی ہے۔اور اس میں بھی دیسی تڑکا ہے یعنی' پین مسالہ' نامی ایک میوزک گروپ بھی مہمانوں کو لطف اندوز کرے گا۔
جل بائیڈن نے میڈیا سے کہا "اس سرکاری دورے کے ساتھ، ہم دنیا کی قدیم ترین اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو یکجا کر رہے ہیں۔"
واضح رہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم اگرچہ اس سے پہلے بھی تین مرتبہ وائٹ ہاؤس کے مہمان بن چکے ہیں لیکن اس بار ان کے اس دورے کو 'اسٹیٹ وزٹ' کا درجہ حاصل ہے۔ نریندری مودی سے قبل صدر جو بائیڈن نے فرانس اور جنوبی کوریا کے صدور کو اسٹیٹ وزٹ پر مدعو کیا تھا۔