رسائی کے لنکس

بحران میں مبتلا سری لنکا کے لیے ورلڈ بینک کی 70 کروڑ ڈالر کی منظوری


 13 اپریل 2022 کو کولمبو، سری لنکا میں ایک گیس اسٹیشن کے قریب آٹو رکشہ ڈرائیور گیس خریدنے کے لیے طویل قطار میں کھڑے ہیں۔ فوٹو اے پی
13 اپریل 2022 کو کولمبو، سری لنکا میں ایک گیس اسٹیشن کے قریب آٹو رکشہ ڈرائیور گیس خریدنے کے لیے طویل قطار میں کھڑے ہیں۔ فوٹو اے پی

ورلڈ بینک نے جمعرات کو سری لنکا کے لیے بجٹ اور فلاحی امداد کی مد میں 70 کروڑ ڈالر کی منظوری دی ہے جو بحران سے متاثرہ جزیرے کے لیےمارچ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے بعدسے فنڈنگ کی سب سے بڑی قسط ہے۔

ورلڈ بینک سے جاری ہونے والی رقم میں سے تقریباً 50 کروڑ ڈالر بجٹ میں معاونت کے لیے مختص کیے جائیں گے جب کہ بقیہ 20 کروڑ ڈالر مالیاتی بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کی فلاحی امداد کے لیےمختص ہوں گے۔

سری لنکا کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر فارس حدادزرووس نے ایک بیان میں کہا کہ ورلڈ بینک گروپ کی حکمتِ عملی مرحلہ وار نقطہ نظر کے ذریعے ابتدائی معاشی استحکام، ساختی اصلاحات، غریبوں اور کمزوروں کے تحفظ پر مرکوز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر معاشی استحکام کے لیے کی جانے والی اصلاحات کا تسلسل جاری رہا تو یہ اصلاحات ملک کو ایک گرین لچک دار اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہیں۔

چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ سری لنکا کی معیشت پر بوجھ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:05 0:00

خیال رہے کہ سری لنکا 1948 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنےکے بعد سے اپنےبدترین مالیاتی بحران سے نبرد آزما ہے۔ ملک کا غیر ملکی زرمبادلہ ریکارڈ کم ہو گیا ہےاور گزشتہ سال پہلی بار اسے اپنے غیر ملکی قرضوں میں ڈیفالٹ کا سامنا تھا۔

آئی ایم ایف نے مارچ میں تقریباً تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ کی منظوری دی تھی۔ جس کی وجہ سے سری لنکا کو توقع ہے کہ اسے ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر کثیر جہتی ایجنسیوں کی جانب سے چار ارب ڈالر تک کی اضافی فنڈنگ حاصل ہوگی۔

سری لنکا ، چین، جاپان اور بھارت سمیت بانڈ ہولڈرز اور دوطرفہ قرض دہندگان کے ساتھ اپنے قرضوں کی بحالی کو آگے بڑھانے کے لیے اس ہفتے داخلی قرضوں کی تنظیم نو کا پروگرام جاری کرے گا۔

سری لنکا کے بحران پر آئی ایم ایف کا ردعمل

بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے جون کے اوائل میں کہا تھاکہ قرضوں میں ڈوبے اور گزشتہ سال دیوالیہ ہونے والے جنوبی ایشیائی ملک سری لنکا میں معاشی بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی مالیاتی ادارے نے نوٹ کیا کہ سری لنکا کی معیشت کی بحالی کو ابھی کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کینجی اوکامورا نے سری لنکا کے حالیہ دورے کے اختتام کے بعد کہا کہ ملک کی معیشت میں بہتری کے عارضی آثار نظر آ رہے ہیں۔ اوکامورانے اہم پالیسی اقدامات کے نفاذ کو بہتری کے آثار کی اہم وجہ قرار دیا۔

آئی ایم ایف نے پہلے کہا تھا کہ سری لنکا کی معیشت اس سال تین فی صد سکڑنے کے بعد 2024 میں دوبارہ ترقی کرنا شروع کر دے گی۔

جنوبی ایشیا کے ملک پاکستان میں موجود معاشی بحران کا موازانہ اکثر سری لنکا کی معاشی صورتِ حال سے کیا جاتا ہے۔

مال کے بدلے مال کا نظام: تاجر برادری کیا کہتی ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:08 0:00

اوکامورا نے گزشتہ ہفتے اپنے دورے کے دوران سری لنکا کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ سری لنکن حکام اور عوام دونوں کی مضبوط شراکت میں اصلاحات کی رفتار کو جاری رکھنا ضروری ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق سری لنکا کی اگلے سال ایک اعشاریہ پانچ فی صد کی متوقع اقتصادی ترقی کا انحصار ان معاشی اصلاحات پر ہے جن پر حکام نے عمل درآمد نے کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

خبر رساں ادارے "ایسوسی ایٹڈ پریس" کے مطابق سری لنکا کا غیر ملکی قرض 51 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ اس قرض میں سے ملک کو 28 بلین ڈالر 2027 تک ادا کرنا ہوں گے۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات خبر رساں ادارے' رائٹرز' اور 'ایسو سی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG