رسائی کے لنکس

میپ اپ ڈیٹ نہ ہونے سے شہری کی موت، امریکہ میں گوگل پر مقدمہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں گوگل میپ استعمال کرتے ہوئے شہری کی ہلاکت کے بعد متاثرہ خاندان نے گوگل کمپنی کے خلاف مقدمہ کر دیا ہے۔

ریاست نارتھ کیرولائنا کی رہائشی علیزہ پیکسن نے دعویٰ کیا ہے کہ گوگل میپ اپ ڈیٹ نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ برس ان کے خاوند کی موت واقع ہوئی تھی۔

علیزہ نے منگل کو نارتھ کیرولائنا کی ویک کاؤنٹی کی اعلیٰ ترین عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ فلپ پیکسن 30 ستمبر 2022 کو اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے جب کٹوبا کاؤنٹی کے شہر ہیکری میں ان کی جیپ حادثے کا شکار ہوئی۔

علیزہ کے بقول ڈرائیونگ کے دوران فلپ درست راستوں کی نشان دہی کے لیےگوگل میپس استعمال کر رہے تھے کہ ایک مقام پر میپ نے انہیں منہدم پل کو درست دکھایا اور ان کی گاڑی پل سے گر کر پانی میں ڈوب گئی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔

عدالت میں دائر کیس کے متن کے مطابق گوگل کو کئی برس قبل آگاہ کر دیا گیا تھا کہ یہ پل منہدم ہو چکا ہے اور اس کی دوبارہ مرمت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اب یہ قابلِ استعمال نہیں ہے۔ لیکن گوگل نے میپس میں اسے اپ ڈیٹ نہیں کیا۔

حادثے میں ہلاک ہونے والے فلپ پیکسن ایک میڈیا ڈیوائس فروخت کرنے والی کمپنی میں سیلز مین تھے اور ان کے دو بچے ہیں۔

فلپ کی موت پر گوگل کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فلپ حادثے کے روز اپنی بیٹی کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کرکے ایک غیر معروف راستے سے گوگل میپس کی مدد لیتے ہوئے سفر کر رہے تھے۔

دائر کیس کے متن کے مطابق گوگل میپس نے انہیں وہ پل استعمال کرنے کی تجویز دی جو کہ نو برس قبل منہدم ہو چکا تھا اور اس کی کبھی مرمت بھی نہیں ہوئی تھی۔فلپ کی گاڑی پل سے 20 فٹ نیچے گری تھی۔

’اے پی‘ کے مطابق فلپ پیکسن کی اہلیہ علیزہ پیکسن کہتی ہیں کہ ان کی بیٹیاں یہ سوال کرتی ہیں کہ ان کے والد کی موت کیوں اور کیسے ہوئی؟ ان کے بقول ان کے پاس الفاظ نہیں ہوتے کہ اپنی بیٹیوں کو کس طرح سمجھائیں کہ ان کے والد کی موت کیوں اور کیسے ہوئی۔

انہوں نے جی پی ایس اپ ڈیٹ نہ ہونے اور پل کی مرمت نہ ہونے پر بھی سوالات اٹھائے۔

نارتھ کیرولائنا کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ تباہ حال پل یا خراب راستے کے حوالے سے اس شاہراہ پر کوئی بھی سائن بورڈ یا انتباہ موجود نہیں تھا۔

نارتھ کیرولائنا اسٹیٹ پیٹرول نے بتایا ہے کہ جس کمپنی نے یہ پل تعمیر کیا تھا وہ ختم ہو چکی ہے جب کہ تباہ حال پل کی مرمت مقامی یا ریاستی انتظامیہ نے نہیں کی تھی۔

عدالت میں دائر کیس میں کئی غیر سرکاری کمپنیوں کو فریق بنایا گیا ہے۔ یہ کمپنیاں اس علاقے میں زمین کی مالک ہیں۔

دائر کیس کے متن میں کہا گیا ہے کہ کئی افراد نے گوگل کو آگاہ کیا تھا کہ اس علاقے میں مذکورہ پل تباہ ہو چکا ہے لیکن فلپ پیکسن کی موت سے قبل تک ان معلومات کو گوگل میپس میں اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار نے اپنی شکایت کے ساتھ مختلف دستاویزات بھی منسلک کی ہیں جن میں ایک مقامی شخص کی ای میل کا پرنٹ بھی شامل ہے جس نے 2020 میں گوگل کو ای میل کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ مذکورہ پل قابلِ استعمال نہیں اور ان معلومات کو گوگل میپس پر اپ ڈیٹ کیا جائے۔

گوگل نے اس شخص کو جوابی ای میل بھی ارسال کی تھی کہ وہ ان معلومات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ لیکن اس کے بعد مزید کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

گوگل کے ترجمان نے ’اے پی‘ کو بتایا کہ ان کی ہمدردیاں ہلاک ہونے والے فلپ پیکسن کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔ان کے بقول گوگل کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ صارفین کو راستوں کی بالکل درست معلومات فراہم کرے۔

ترجمان نے تصدیق کی کہ گوگل دائر ہونے والے کیس سے آگاہ ہے اور وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG