اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے نو مئی کے واقعات کے تناظر میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں صحافی معید پیرزادہ اور صابر شاکر کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
مقدمے میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کے باوجود صابر شاکر اور معید پیرزادہ عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہیں۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق انسدادِ دہشت گری عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بدھ کو کیس کی سماعت کی تو ایک مرتبہ پھر ملزمان عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے۔
دونوں صحافیوں کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں عوام کو توڑ پھوڑ اور بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج ہے جب کہ عدالت نے گزشتہ سماعتوں پر دونوں صحافیوں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
بدھ کو سماعت کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ معید پیرزادہ اور صابر شاکر کہیں بھی نظر آئیں انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ رواں برس نو مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں حراست میں لیا تھا جس کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔
ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کے دوران املاک کی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات بھی پیش آئے۔ راولپنڈی میں مظاہرین نے فوج کے ہیڈ کوارٹر جی ایچ کیو پر حملہ کیا جب کہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔
صحافی معید پیرزادہ اور صابر شاکر پر الزام ہے کہ انہوں نے مظاہرین کو بغاوت پر اکسایا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق تھانہ آبپارہ کی حدود میں ہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین دونوں صحافیوں کے ویڈیو پیغامات کے ذریعے ہدایات لے رہے تھے۔
خیال رہے کہ صابر شاکر اور معید پیرزادہ اندراجِ مقدمہ سے قبل ہی پاکستان چھوڑ کر بیرونِ ملک منتقل ہو گئے تھے۔ معید پیرزادہ سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ امریکہ میں موجود ہیں۔
فورم