اسرائیلی فورسز کی غزہ کے شمال کے رہائشیوں کو جنوبی غزہ میں منتقل ہونے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اسرائیل بڑے زمینی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔
حماس کے گزشتہ ہفتے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیلی فورسز نے عسکری گروہ کو ختم کرنے کے عزم ظاہر کیا ہے۔
اسرائیل پر سات اکتوبر کو حماس کے غیر متوقع اور اچانک زمینی، فضائی اور بحری راستے سے ایک ساتھ کیے گئے حملے اور اس کے بعد راکٹ حملوں میں 1300 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس حملے میں حماس نے 130 سے زائد اسرائیلیوں کویرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ یہ یرغمالی اب بھی حماس اور غزہ کی دیگر عسکری تنظیموں کی قید میں ہیں۔
حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کی تھی جب کہ اس نے اس ساحلی پٹی کی ناکہ بندی بھی کی ہوئی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک غزہ میں 2300 سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے غزہ کی سرحد پر لاکھوں اہل کار تعینات کر دیے ہیں جب کہ فوجی ساز و سامان بھی سرحد کے قریب منتقل کیا جا چکا ہے۔
غزہ میں اموات
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک اسرائیل فضائی حملوں میں لگ بھگ 2300 فلسطینی نشانہ بن چکے ہیں۔
غزہ میں انسانی بحران بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
کئی فلسطینی خاندانوں نے اسرائیلی فوج کے متوقع حملے سے قبل ہفتے کو غزہ کے شمالی حصے سے جنوبی حصے میں منتقلی کے لیے کوشش کی۔
ایران کا اسرائیل سے حملے روکنے کا مطالبہ
ایران کے وزیرِ خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ پر حملے جلد از جلد روکے۔
حسین امیر کے مطابق اگر لبنان کی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ اس جنگ میں شامل ہو گئی تو یہ حملے مشرقِ وسطیٰ کے دوسرے حصوں تک پھیلنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے اسرائیل کو بڑا دھچکا لگے گا۔
امریکی صدر کی اسرائیل کی حمایت کا اعادہ
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کو ٹیلی فون کال کی ہے اور اسرائیل کے لیے واشنگٹن کے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے اس کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش کرنے والوں کو خبردار بھی کیا۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں صدر بائیڈن نے نیتن یاہو کو اسرائیل کے لیے امریکی فوجی امداد کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
امریکہ کے دوسرے بحری بیڑے کی آمد
اس سے قبل ہفتے کو امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکہ دوسرا جنگی بیڑا مشرقی بحیرہ روم روانہ کر رہا ہے جو کہ اس امریکی بیڑے سے ملے گا جو کہ رواں ہفتے پہنچا تھا۔
بیان میں آسٹن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فوج بھیجنا اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے عزم اور اس کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش کرنے والے کسی بھی ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کو روکنے کے لیے امریکی عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
روس کا سلامتی کونسل سے قرارداد پر ووٹنگ کا مطالبہ
اس کے علاوہ ہفتے کو روس نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیر کو اسرائیل حماس تنازعے پر ایک قرار داد کے مسودے پر ووٹنگ کرائے۔
اس قرار داد میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس کے مسودے میں شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں بعض معلومات خبر رساں اداروں رائٹرز، اے ایف پی اور ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔