رسائی کے لنکس

اسرائیل غزہ کی پٹی کے لیے اپنی ذمہ داری سے الگ ہو جائے گا؛ وزیر دفاع گیلینٹ


اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ۔فائل فوٹو
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ۔فائل فوٹو

اسرائیلی وزیر دفاع یو و گیلینٹ نے جمعے کو کہاہے کہ غزہ کی پٹی میں اس کی فوجی مہم کا ایک مقصد اسرائیل پر سے محصور فلسطینی ساحلی شہر کی ذمہ داری ختم کرنا ہے ۔

غزہ کا بیرونی دنیا سے رابطے کا زیادہ تر انحصار اسرائیل پر ہے کیونکہ فلسطینی علاقے کی زمین اور سمندری سرحدوں کا 90 فی صد حصہ اسرائیل کے کنٹرول میں ہے۔

سن 2007 میں غزہ کی پٹی کا کنڑول عسکریت پسند گروپ حماس کے پاس آنے کے بعد سے اسرائیل نےاس علاقے کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور غزہ کی درآمدات اور برآمدکے ساتھ ساتھ وہاں آنے جانے والوں پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔

غزہ کی سرحد کا کچھ حصہ مصر سے ملحق ہے جہاں رفح نامی سرحدی گزر گاہ ہے۔ بیرونی دنیا سے براہ راست رابطے کا یہ واحد سرحدی راستہ ہے جو حماس کے کنٹرول میں ہے۔

بیس اکتوبر کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے رفح کرانگ کا دورہ کیا۔ فوٹو اے ایف پی۔
بیس اکتوبر کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے رفح کرانگ کا دورہ کیا۔ فوٹو اے ایف پی۔

تاہم مصر زمینی حالات اور خطے کی صورت حال کے پیش نظر حماس کو اپنے استحکام کے لیے ایک خطرہ سمجھتے ہوئے اسرائیلی ناکہ بندی کی عمومی طور پر حمایت کرتا ہے۔

سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کا اثر رفح کراسنگ پر بھی پڑا ہے۔ بین الاقوامی امدادی ادارے رفح کراسنگ کے راستے جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں تک محدود پیمانے پر انسانی ہمدردی کی امداد پہچانا چاہتے ہیں لیکن وہ بمباری سےراستوں کی ٹوٹ پھوٹ اور اسرائیل کی رضامندی کے حصول کی وجہ سے مسائل کا شکار ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کی خارجہ اور دفاع کے امور کی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سات اکتوبر کو اسرائیلی قصبوں پر حماس کے مہلک حملے کے بعد غزہ پر لانچ کی گئی مہم تین مراحل میں مکمل کی جائے گی۔

گیلینٹ نے بتایا کہ پہلا مرحلہ موجودہ فوجی کارروائی کا ہے جس کا مقصد حماس کے انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرنا تھا ۔ دوسرے مرحلے میں کم تر شدت کی کارروائیاں کی جائیں گی جس میں ان ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جائے گا جہاں سے مزاحمت کی جاتی ہے۔

وزیر دفاع کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق ، گیلنیٹ نے کہا کہ تیسرے مرحلے میں غزہ کی پٹی میں زندگی کے معمولات جاری رکھنے کے لیے اسرائیل کی ذمہ داری ختم کر دی جائے گی اور اسرائیل کے شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے ایک نیا بندوبست تشکیل دیا جائے گا۔

غزہ کی توانائی کی زیادہ تر ضروریات اسرائیل پوری کر تا ہے لیکن سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے اس نےبجلی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے غزہ کے علاقے میں پانی، خوراک اور ادویات کا داخلہ بھی روک دیا ہے۔

اس سے قبل بھی اسرائیل غزہ کی پٹی کے لیے درآمدات کی نگرانی کر رہا تھا تاکہ فوجی مواد اور گولا بارود کو حماس تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔

( اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG