اسرائیل نے سات اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث عسکریت پسند تنظیم حماس کے اہم کے ایک اہم کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز اور ڈومیسٹک سیکیورٹی سروس "شن بیٹ" نے منگل کو ایک مشترکہ بیان میں انٹیلی جینس رپورٹس کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے کمانڈر نسیم ابو اجینا ایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ابو اجینا حماس کی شمالی بریگیڈ کی بیت لہیہ نامی بٹالین کے کمانڈر تھے۔
اسرائیلی سکیوریٹی حکام نے کہا ہے کہ ابو اجینا نے سات اکتوبر کو ہونے والے حملے میں ڈرونز اور پیرا گلائیڈرز کی تیاری میں حصہ لیا تھا۔
آئی ڈی ایف کے نام سے معروف اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "اس (کمانڈر) کے خاتمے سے حماس دہشت گرد تنظیم کی زمینی فوجی کارروائیوں میں خلل ڈالنے کی کوششوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔"
اسرائیلی دیفنس فورسز نے یہ بھی کہا کہ اس کی مشترکہ فضائی اور زمینی افواج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 300 اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں ٹینک شکن میزائل اور زیر زمین راکٹ لانچنگ پوسٹوں کے ساتھ ساتھ حماس کی زیر زمین سرنگوں کے اندر موجود فوجی کمپاؤنڈ بھی شامل ہیں۔
فوج نےدعویٰ کیا کہ کارروائی کے دوران حماس کے دہشت گرد مارے گئے۔
خبروں کے مطابق حماس کے پاس غزہ کے نیچے سرنگوں کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے جہاں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہتھیار، خوراک اور دیگر سامان کا ذخیرہ کر رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج اور ٹینک مسلسل شمالی غزہ کی طرف بڑھ رہے ہیں اور غزہ میں اپنی فوجی موجودگی کو بڑھا رہے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کا مطالبہ "اسرائیل سے حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے، دہشت گردی کے سامنے ہتھیار ڈالنے، بربریت کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ ہے۔"
انہوں نے کہا، "ایسا نہیں ہوگا۔ یہ جنگ کا وقت ہے۔"
دوسری طرف حماس کی زیر کنٹرول وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جاری بمباری میں اب تک 8300ے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سے زیادہ بچے ہیں۔
رواں ماہ کے پہلے ہفتے کے اختتام پر حماس کے غزہ سے اسرائیلی جنوبی علاقوں پر حیران کن حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1400 لوگ ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس نے اس حملے کے دوران دو سو سے زائد افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔
(وی او اے نیوز)
فورم